تاریخ شائع کریں2018 5 December گھنٹہ 13:34
خبر کا کوڈ : 383398

یمنی عوام پر سعودی اتحاد وحشیانہ حملےبند کرے

یمن پر سعودی اتحاد کے حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے
یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جاری جرائم کے پیش نظر اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے عہدیداروں نے ایک مشترکہ بیان میں یمن پر سعودی اتحاد کے حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یمنی عوام پر سعودی اتحاد وحشیانہ حملےبند کرے
یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جاری جرائم کے پیش نظر اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے عہدیداروں نے ایک مشترکہ بیان میں یمن پر سعودی اتحاد کے حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے جاری جرائم کے پیش نظر اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے عہدیداروں کے مشترکہ بیان میں یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں اور یمنی عوام کی ابتر انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بیان میں سعودی ولیعہد بن سلمان سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش کی حالیہ گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے  کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے نقطہ نظر سے سعودی عرب کو چاہئے کہ یمن کا بحران حل اور اس ملک میں رونما ہونے والے انسانی المیے کی روک تھام  کے لئے   کی  جانے والی کوششوں کی حمایت کرے۔یمن پر سعودی حملے بند کرانے کے لئے اقوام متحدہ کے مختلف عہدیداروں منجملہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھس کے مسلسل مطالبات اور امن مذاکرات کے آغاز کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر حملے اب تک بند نہیں کئے گئے ہیں۔بحران یمن کے حل کے لئے سیاسی مذاکرات بھی سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی خلاف ورزیوں کی بنا پر اب تک کئی بار شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔دریں اثنا برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے نے بھی پیر کے روز برطانوی ایوان نمائندگان میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے ارجنٹائن میں گروپ بیس کے اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد بن سلمان سے ہونے والی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملاقات میں انھوں نے بن سلمان سے کہا ہے کہ وہ یمن کے خلاف جنگ کا خاتمہ کریں۔انھوں نے کہا کہ ریاض کے ساتھ لندن کے تعلقات اس بات کا باعث نہیں بنیں گے کہ وہ سعودی فریق سے اپنی تشویش کا اظہار نہ کرے۔تھریسا مئے نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف گذشتہ چوالیس ماہ سے جاری جرائم میں برطانیہ  آل سعود حکومت کی سیاسی و فوجی مدد و حمایت کرتا آیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdns0sjyt0js6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ