تاریخ شائع کریں2018 9 November گھنٹہ 17:22
خبر کا کوڈ : 375742

آسیہ بی بی کی رہائی کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں،تحریک ناموس رسالتؐ

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ بیرونی دباؤ پر کیا جانے والا کوئی فیصلہ قبول نہیں
آسیہ بی بی کی رہائی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ناموس رسالتؐ تحریک کو جاری رکھنے اعلان کیا ہے اور ملک بھر کے ضلعی ہیڈکواٹرز میں آج بعد نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاج کیا جائے گا
آسیہ بی بی کی رہائی کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں،تحریک ناموس رسالتؐ
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ بیرونی دباؤ پر کیا جانے والا کوئی فیصلہ قبول نہیں ہے۔

شاہراہ قائدین پر متحدہ مجلس عمل کراچی کے تحت ’’تحفظ ناموس رسالت ملین مارچ‘‘ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسیہ بی بی کی رہائی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ناموس رسالتؐ تحریک کو جاری رکھنے اعلان کیا ہے اور ملک بھر کے ضلعی ہیڈکواٹرز میں آج بعد نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 15 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ اور 25 نومبر کو سکھر میں ختم نبوت کانفرنس ہوگی اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی قانون کے تحت فیصلہ دینے کا نہیں ہے بلکہ بیرونی دباؤ پر یہ فیصلہ دے کر ہماری نظریاتی قومی آزادی اور خومختاری سلب کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں ایک لابی حرکت میں آگئی ہے ۔ پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کے لوگ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کس طرح کی ریاست مدینہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ مقتدر ادارے سن لیں، ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ بیرونی دباؤ پر کیا جانے والا کوئی فیصلہ قبول نہیں، عوامی عدالت نے بیرونی دباؤ پر کیا گیا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج اس بات پر ہے کہ حکمرانوں نے ہماری آزادی، خود مختاری اور اداروں کے اختیار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ۔

مارچ سے پروفیسر ساجد میر، مولانا غفور حیدری، شاہ اویس نورانی، معراج الہدیٰ صدیقی، علامہ شبیر حسین میثمی، خالد سومرو، علامہ ناظر عباس تقوی اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
https://taghribnews.com/vdchkmnxi23nqqd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ