تاریخ شائع کریں2018 6 November گھنٹہ 15:41
خبر کا کوڈ : 375151

ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ

وسط مدتی انتخابات کیلئے ووٹنگ ہورہی ہے اور اس الیکشن سے یہ فیصلہ ہوجائے گا
امریکہ میں آج ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔
ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ
امریکہ میں آج ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔

امریکہ میں آج وسط مدتی انتخابات کیلئے ووٹنگ ہورہی ہے اور اس الیکشن سے یہ فیصلہ ہوجائے گا کہ امریکی کانگریس پر کس کا کنٹرول ہوگا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی تمام 435 اور سینیٹ کی 100 میں سے 35 نشستوں پر ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ نسلی امتیاز کے خلاف نام نہاد آواز اٹھانے والے کامیاب ہو گئے تو امریکی ترقی کو ریورس گئیر لگ جائے گا جبکہ سابق صدر اوباما کہتے ہیں امریکی تشخص بحال کرنے کے لیے ڈیموکریٹس کو کامیاب کرنا ہو گا۔

ریاست جارجیا میں انتخابی ریلی سے خطاب میں صدرٹرمپ نے کہا کہ مخالفین جیت گئے تو ہماری ساری کوششوں پر پانی پھر جائے گا، ادھر سابق صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے امریکا کا تشخص داؤ پر لگا دیا، نفرت کی سیاست ختم کرنے کے لیے ڈیموکریٹس کو آگے لانا ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکہ میں ایوان نمائندگان کی تمام 435 اور سینیٹ کی ایک تہائی یعنی 35 سیٹوں پرانتخابات کو وسط مدتی یا مڈٹرم انتخابات کہا جاتا ہے کیونکہ یہ صدر کے 4 سالہ دور صدارت کے وسط میں ہوتے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب کے دو سال مکمل ہونے پر امریکہ میں مڈٹرم الیکشن آج ہورہے ہیں۔

مڈٹرم انتخابات اس بات کا تعین کریں گے کہ کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کس جماعت کا کنٹرول ہو گا اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے ری پبلکنزامیدواروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور وسط مدتی انتخابات کو صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر ریفرنڈم قراردیا جارہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcbssbf8rhbz8p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ