تاریخ شائع کریں2018 12 October گھنٹہ 10:50
خبر کا کوڈ : 367566

امریکی معیشت کا انحصار اسلحے کی فروخت پر ہے،ٹرمپ کا اعتراف

ٹرمپ نے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں کہا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حکومت مخالف سعودی صحافی کے قتل میں ریاض کے ملوث ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند نہیں کی جائے گی کیوں کہ اس سے امریکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچےگا۔
امریکی معیشت کا انحصار اسلحے کی فروخت پر ہے،ٹرمپ کا اعتراف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حکومت مخالف سعودی صحافی کے قتل میں ریاض کے ملوث ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے باوجود سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند نہیں کی جائے گی کیوں کہ اس سے امریکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچےگا۔

فاکس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں کہا کہ وہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے تھے لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے کہ وہ وہاں سے باہر نہیں نکلے۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی تحقیقاتی ٹیم معاملے کا جائزہ لینے کے لیے اس وقت ترکی میں ہے اور ہم اس کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم اس معاملے میں پوری طرح سنجیدہ ہیں اور ہماری ٹیم اس وقت ترکی میں موجود ہے اور میں پوری صراحت کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ کیا واقعہ رونما ہوا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ کے بغیر سعودی عرب باقی نہیں رہ سکتا اور یہ کہ امریکہ سعودیوں کی حفاظت کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرچکا ہے۔امریکی صدر نے ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر یہ واضح ہوگیا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی حکومت ملوث ہے تب بھی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ بعض سینیٹروں کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات توڑنے کے مطالبہ کو ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات توڑنے یا اسلحے کی فراہمی بند کرنے سے امریکہ کو نقصان پہنچے گا اور ہماری اسلحہ ساز انڈسٹریز میں روزگار کے بہت سے مواقع ختم ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ بعض امریکی سینیٹروں نے حکومت مخالف سعودی صحافی خاشقجی کے معاملے میں سعودی حکام کے ملوث ہونے کی خبروں کے بعد واشنگٹن ریاض تعلقات ختم کرنے جبکہ بعض نےاسلحے کی فروخت فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت مخالف سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے۔بعد ازاں ترک ذرائع ابلاغ نے خبریں جاری کی تھیں کہ جمال خاشقجی کی مسخ شدہ لاش جس پر تشدد کے لاتعداد نشانات تھے استنبول سے ملی ہے تاہم سرکاری سطح پر اس بات کی تصدیق ہونا باقی ہے کہ یہ لاش خاشقجی  کی تھی یا نہیں۔
https://taghribnews.com/vdccemq1e2bqep8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ