تاریخ شائع کریں2018 3 October گھنٹہ 13:03
خبر کا کوڈ : 364729

امریکہ، ایران کے کامیاب میزائل حملے پر چراغ پا

نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے ترجمان شون ریان نے کہا ہے
داعش مخالف امریکی اتحاد کے ترجمان شون ریان نے کہا ہے کہ ایران نے پہلے کوئی انتباہ دیئے بغیر شام کے علاقوں پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اتحاد کی کمان اس بات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ ایران کا یہ حملہ اس اتحاد کے لئے خطرہ تھا نہیں۔
امریکہ، ایران کے کامیاب میزائل حملے پر چراغ پا
امریکہ اور اسرائیل نے مشرقی شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ایران کے کامیاب میزائل حملے پر تشویشں اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔

نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے ترجمان شون ریان نے کہا ہے کہ ایران نے پہلے کوئی انتباہ دیئے بغیر شام کے علاقوں پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اتحاد کی کمان اس بات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ ایران کا یہ حملہ اس اتحاد کے لئے خطرہ تھا نہیں۔
شون ریان نے کہا کہ داعش مخالف اتحاد نے اپنے ذرائع سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر داغے جانے والے ایرانی میزائل پر مردہ باد اسرائیل کا نعرہ لکھے جانے پر صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سخت تلملا اٹھے ہیں۔
نتن یاہو نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ بقول ان کے، ایران اہواز کے سانحے کو اسرائیل سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے اور شام میں داغے جانے والے ایرانی میزائیلوں پر لکھا مردہ باد اسرائل کا نعرہ بہت کچھ ثابت کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائل یونٹ نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب دو بجے شام میں دریائے فرات کے مشرقی علاقے میں واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر چھے میزائل داغے تھے۔
جبکہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے فضائی یونٹ کے ڈرون طیاروں نے اس علاقے میں میزائل حملوں کی اور اس میں ہونے والے نقصانات کی ایران میں اپنے کمانڈ سینٹر کو لایف کورج کی۔
ایرانی حکام نے پچھلے دنوں اہواز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ تکفیری دہشت گردوں نے بائیس ستمبر کو ہفتہ دفاع مقدس کے آغاز میں جنوب مغربی شہر اہواز میں فوجی پریڈ کے موقع پر حملہ کر دیا تھا جس میں پچیس افراد شہید اور ساٹھ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
https://taghribnews.com/vdcauyneo49ni01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ