تاریخ شائع کریں2017 5 November گھنٹہ 13:34
خبر کا کوڈ : 291968

سعودی عرب میں زبردست سیاسی بحران/ 40 سے زائد شہزادے گرفتار

سعودی عرب میں اتنے بڑے پیمانے پر اعلیٰ شخصیات کی گرفتاری بغاوت کے کسی بڑے طوفان کو روکنے کے لئے کی گئی ہے
سعودی عرب میں اتنے بڑے پیمانے پر اعلیٰ شخصیات کی گرفتاری بغاوت کے کسی بڑے طوفان کو روکنے کے لئے کی گئی ہے
سعودی عرب میں زبردست سیاسی بحران/ 40 سے زائد شہزادے گرفتار
سعودی عرب میں شاہ سلمان کے حکم پر مبینہ طور پر کرپشن کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 10 سے زائد شہزادوں اور درجنوں سابق اور موجودہ وزراء کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ادھر اندرون خانہ اطلاعات یہ ہیں کہ یہ قدم ولیعہد کے خلاف ممکنہ بغاوت کے تحت اٹھایا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں شاہی فرمان پر کریک ڈاؤن دیکھنے میں آیا جس کا آغاز نئے اینٹی کرپشن کمیشن کے قیام کے بعد ہوا۔

سعودی نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق سعودی شہزادوں، چار موجودہ وزراء اور درجنوں سابق وزراء کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کے حوالے سے کمیشن کا مقصد لوگوں کے پیسوں کی حفاظت کرنا اور کرپٹ لوگوں کو سزا دلوانا ہے جنہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا تھا۔

سعودی نیوز ویب سائیٹ کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما عرب کے امیر ترین شخص اور سعودی شاہی خاندان کے فرد شہزادہ الولید بن طلال بھی ان گرفتار افراد میں شامل ہیں تاہم ان کی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

علاوہ ازیں سعودی عرب کی نیشنل گارڈ کے سربراہ، نیوی کے چیف اور معاشیات کے وزیر کی تبدیلی سمیت اعلیٰ عہدوں پر ہونے والی تبدیلیوں کے باعث ملک میں پریشانی کی نئی لہر دوڑ گئی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق سعودی سیکیورٹی فورسز نے جدہ میں نجی ہوائی جہازوں کو گراؤنڈ کردیا جس کا مقصد ممکنہ طور پر سعودی عرب کی ان اعلیٰ شخصیات کو ملک سے باہر جانے سے روکنا ہے۔

سعودی عرب میں اتنے بڑے پیمانے پر اعلیٰ شخصیات کی گرفتاری بغاوت کے کسی بڑے طوفان کو روکنے کے لئے کی گئی ہے۔

تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ اگر شہزادہ الولید بن طلال کی گرفتاری کی خبر درست ثابت ہوئی تو سعودی عرب کی مقامی کاروباری برادری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی کاروباری برادری پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

واضح رہے کہ 62 سالہ شہزادہ الولید بن طلال کا شمار دنیا کے امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے جو سال 2000 سے 2006 تک دنیا کے 10 امیر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل رہے جبکہ 2004 میں وہ دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص تھے۔

جولائی 2015 میں شہزادہ الولید بن طلال نے اپنے تمام 32 ارب ڈالرز کے اثاثے آنے والے برسوں کے دوران فلاحی منصوبوں کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcepz8wvjh8ooi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ