تاریخ شائع کریں2017 4 November گھنٹہ 12:00
خبر کا کوڈ : 291781

منحوس بلفور اعلامیہ کے 100 سال مکمل، ہزاروں فلسطینیوں کا احتجاج

ایک قوم کے لیے وطن کے قیام سے دوسری قوم کو دربدر کردیا گیا اور اسے مسلسل تکالیف دی جارہی ہی
بلفور کی مذمت مین تقریباً 4 ہزار افراد نابلس شہر کی سڑکوں پر نکل آئے اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور سابق برطانوی رہنما آرتھر بالفور کے مجسموں کو آگ لگائی
منحوس بلفور اعلامیہ کے 100 سال مکمل، ہزاروں فلسطینیوں کا احتجاج
برطانیہ کے ’بلفور اعلامیہ‘ کے 100 سال مکمل ہونے پر مختلف شہروں میں ہزاروں فلسطینی عوام احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے۔

برطانیہ کے اس وقت کے سیکریٹری خارجہ آرتھر بلفور کی جانب سے 2 نومبر 1917 کو جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ برطانوی حکومت 'یہودی لوگوں کے لیے فلسطین میں ایک ملک کے قیام کی حمایت کے حوالے سے دیکھ رہی ہے۔‘

اس اعلامیے کو 1948 میں قائم ہونے والے اسرائیل کے لیے ایک اہم اقدام تصور کیا جاتا ہے۔

بلفور اعلامیے کے 100 سال مکمل ہونے پر فلسطین کے صدر محمود عباس نے اخبار میں اپنی رائے دینے کے صفحے پر لکھا کہ ایک قوم کے لیے وطن کے قیام سے دوسری قوم کو دربدر کردیا گیا اور اسے مسلسل تکالیف دی جارہی ہیں۔

بلفور کی مذمت مین تقریباً 4 ہزار افراد نابلس شہر کی سڑکوں پر نکل آئے اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور سابق برطانوی رہنما آرتھر بالفور کے مجسموں کو آگ لگائی۔

غزہ اور رام اللہ میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا اور برطانوی جھنڈے کو آگ لگائی، جبکہ کچھ فلسطینیوں نے یروشلم میں واقع برطانوی سفارت خانے کے باہر بھی مظاہرہ کیا۔
https://taghribnews.com/vdch6zniz23nwqd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ