تاریخ شائع کریں2017 30 October گھنٹہ 12:34
خبر کا کوڈ : 291020

یوکیا امانو کی ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ سے ملاقات

ایران جامع ایٹمی معاہدے کو اہمیت دیتا ہے اور اس کو جاری رکھے جانے کا خواہشمند ہے
ایران جامع ایٹمی معاہدے کو اہمیت دیتا ہے اور اس کو جاری رکھے جانے کا خواہشمند ہے
یوکیا امانو کی ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ سے ملاقات
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالی سے ملاقات میں فوجی مراکز کے معائنے کی درخواست نہیں کی ہے۔ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے اتوار کی صبح تہران میں ایران کے محکمہ جوہری توانائی کے سربراہ  ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس ملاقات کے بعد ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ اس ملاقات میں جامع ایٹمی معاہدے، سیف گارڈ کے نظام اور پروٹوکول سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے بتایا کہ آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے اس ملاقات میں ایران کے فوجی مراکز کے معائنے کی کوئی درخواست نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے متعلق مشترکہ جامع ایکشن پلان، ایڈیشنل پروٹوکول اور سیف گارڈ کے نظام میں فوجی مراکز کے معائنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکیا امانو سے ملاقات میں اس موضوع پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ ایران کے محکمہ جوہری توانائی کے سربراہ نے کہا کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کو اہمیت دیتا ہے اور اس کو جاری رکھے جانے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو اسلامی جمہوریہ ایران چار دن کے اندر فردو سائٹ میں یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی شروع کرسکتا ہے اور ڈیڑھ سال میں اس کو ایک لاکھ ایس ڈبلیو یو تک پہنچایا سکتا ہے۔

ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ اگر جامع ایٹمی معاہدہ ختم ہوتا ہے تو اس کے غیر متوقع نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت میں این پی ٹی اور دیگر بین الاقوامی معاہدوں پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ ایران کے محکمہ جوہری توانائی کے سربراہ نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو، اپنی درخواست پر تہران آئے ہیں اور ان کے ساتھ مذاکرات بہت اچھے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے اب تک اپنی آٹھ رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کر رہا ہے۔ ڈاکٹر صالحی نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے یوکیا امانو سے درخواست کی ہے کہ آئی اے ای اے اسی طرح غیر جانبداری کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے۔ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے بھی اس موقع پر اپنی گفتگو میں ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ ایران ایٹمی معاہدے کی مکمل پابندی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے دوسرے فریقوں کو بھی معاہدے کی پابندی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے نے جنوری دو ہزار سولہ سے، ایران کی جانب  سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کا مشاہدہ کیا ہے۔ یوکیا امانو نے کہا کہ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی سمجھتی ہے کہ جامع ایٹمی معاہدہ، ایک بڑی کامیابی اور صداقت پرکھنے کی اہم دستاویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق کرسکتے ہیں کہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے میں جو عہد کیا ہے، اس پر عمل کر رہا ہے۔ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو سنیچر کی رات تہران پہنچے۔ 
https://taghribnews.com/vdcdxf0xzyt0nz6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ