شہید محسن حججی تکفیریت اور شدت پسندی کے خلاف استقامت کا پیکر تھے
شہد حججی کی شہادت مظلومانہ عجیب ہے کہ جس میں کئی پہلو نظر آتے ہیں بلکہ کامل طور پر مختلف پہلوؤں سے مورد تحلیل قرار دیا جاسکتا ہے
شہید حججی کی شہادت طلب فکر نے اس بات کو بھی ظاہر کیا ہے کہ انقلاب کی تیسری نسل شہادت کی مشتاق ہے اور اس نسل کا شوق اور ذوق انقلاب کی پہلی نسل سے کم نہیں ہے ،انھوں نے جو عریضہ امام رضاعلیہ السلام کو لکھا تھا کہ جس میں انہوں نے اپنے شوق شہادت اور اس شہادت پہ امام رضا علیہ السلام سے تائید کا اسرارکرنا ،ان کی شہادت طلب فکر کو ظاہر کرتا ہے
شیئرینگ :
جامعة مذاہب اسلامی کے چانسلر نے کہا ہے کہ، یہ کامیابیاں شہید حججی جیسے افراد اور شہدائے مدافع حرم کی مرہون منت ہے، شہید حججی کی شہادت نے انقلاب کی تیسری نسل میں شوق شہادت کو پہچنوایا ہے
صلابت،شجاعت،اور معنویت کو شہید حججی نے معنٰی دیئے ہیں، اسلامی ثقافت اور عاشور کو تجسم عطاکیا ہے اور انقلاب کی تیسری نسل میں شوق شہادت کو پہچنوایا ہے۔
شہد حججی کی شہادت مظلومانہ عجیب ہے کہ جس میں کئی پہلو نظر آتے ہیں بلکہ کامل طور پر مختلف پہلوؤں سے مورد تحلیل قرار دیا جاسکتا ہے، ان کا ناحق بہنے والا خون مدافعین حرم کی مظلومیت اور معصومیت کو اوج پر دیکھاتا ہے۔
دوسری جانب تکفیری دہشت گردوں کے ظلم اور جنایات کو اپنے عروج پر دیکھاتا ہے کہ وہ لوگ کس قدر قسی القلب اور شقی ہیں اور کس طرح دہشت گردوں کے ہاتھ شامی اور عراقی مظلوم عوام کے خون میں آغشتہ ہیں۔
شہید حججی کی شہادت طلب فکر نے اس بات کو بھی ظاہر کیا ہے کہ انقلاب کی تیسری نسل شہادت کی مشتاق ہے اور اس نسل کا شوق اور ذوق انقلاب کی پہلی نسل سے کم نہیں ہے ،انھوں نے جو عریضہ امام رضاعلیہ السلام کو لکھا تھا کہ جس میں انہوں نے اپنے شوق شہادت اور اس شہادت پہ امام رضا علیہ السلام سے تائید کا اسرارکرنا ،ان کی شہادت طلب فکر کو ظاہر کرتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ، وہ شہادت میں سعادت اور کمال کو دیکھ رہے تھے انھوں نے حماسہ عاشورہ کو مجسم کردیا ہے اور خد اکے سامنے میں سرخ رو ہوگئے ہیں، نوجوانوں کو ان کو نمونہ عمل بنانا چاہیے۔ انکی شہادت شدت پسند تکفیریت کی ناکامی کی خوشخبری ہے۔
انکی اور شہدائے مدافعین حرم کی شہادت تکفیریت کی جڑ اکھار پھینکے گی اور یہ اس شہادت کا اثر ہے ان کی شہادت کا اثر پورے علاقے پرظاہر ہوگا۔
تکفیری فکر، شدت پسندی ہر زمانے سے زیادہ اس اکیسویں صدی میں سامنے آئے ہے دراصل اس نے اپنا حقیقی چہرہ دیکھایا ہے اور حق کا چہرہ ان شہدا ء مدافعین حرم کی صورت میں سامنے آیا ہے جو ان وحشیوں سے زیادہ روشن تر ہے ۔