تاریخ شائع کریں2017 19 August گھنٹہ 19:42
خبر کا کوڈ : 280182

اطاعت رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اخوت و برادری کا معیار ہے

موجودہ صورت حال کے پیش نظر یہ بات لازم ہے کہ ہم اولیاء اللہ اور دشمن خدا کی شناخت کر لیں
آیت اللہ اراکی نے کہا ہے کہ ،اگر ہم حقیقت میں پیرو رسول صل اللہ علیہ وآلہ ہیں تو اپنے عمل کے ذریعے سے ظاہر کریں
اطاعت رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اخوت و برادری کا معیار ہے
عالمی مجلس تقریب مذاہب کے سیکریٹری جنرل نے اس بات کی تاکید کی ہے کہ اخوت و بھائی چارے کا اصل معیار رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ  کے فرمودات ہیں جو انھوں نے کہا ہے اس پر عمل کیا جائے۔
  
تقریب، خبررساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق،آیت اللہ محسن اراکی نے جمعرات کے دن ایران کے شہر پاوہ کی مسجد قبا میں آئمہ جماعت جمعہ سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب کے دوران انھوں نےکہا ہے کہ قرآن کریم میں دو کلمے من اور مع بیان ہو ئے ہیں جس میں بہت وسیع ترین معنٰی پوشیدہ ہیں ۔

انھوں نے کہا ہے کہ ،معیت کا مسئلہ قرآن کریم کے بنیادی مسائل میں سے ہے ،دو طرح کی سرحدیں ہیں ایک رسول کائنات صل اللہ علیہ وآلہ کی سرحد اور دوسری ان کے مخالفین کی سرحد۔ 

انھوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر یہ بات لازم ہے کہ ہم اولیاء اللہ اور دشمن خدا کی شناخت کر لیں اگر کوئی مسلمان ان حالات میں اولیاء الہی اور دشمن خدا کے درمیان درست تشخیص نہیں دے پائے گا تومعیت رسول کریم صل اللہ  علیہ وآلہ بھی مشخص نہیں ہو پائے گی۔

انھوں نے کہا ہے کہ، آج امریکہ کہاں کھڑا ہے؟ آج امریکہ خدا کے دشمنوں کا اصلی رکن ہے اور اس کا دوسرا رکن اسرائیل ہے۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ ،ملت ایران ،امریکہ  و اسرائیل کی سخت ترین مخالف ملت ہے، لہذا یہ اللہ والوں کے ساتھ ہے اور دشمن خدا سے جنگ میں مصروف ہے، آج  رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ کی معیت یہ ہےکہ امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت کی جائے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا ہے کہ ،اگر ہم  حقیقت میں پیرو رسول صل اللہ علیہ وآلہ ہیں تو اپنے عمل کے ذریعے سے ظاہر کریں اور اس اطاعت کا معیار یہ ہے کہ جو رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا ہے اس پرعمل کریں ایک دوسرے کے بھائی بن جائیں،بھائی چارے کی بنیاد ہی یہی ہے۔

 انھوں نے کہا ہے کہ، جب ہمارا قبلہ ایک ہے ایک وقت معین میں ہم سب اس کی جانب رخ کرکے نماز پڑھتے ہیں تو ہم میں اختلاف کی کو ئی وجہ نہیں ہو نی چاہیے۔

 انھوں نے علاقے کے علماء کو خراج تحسین پیش کرتے ہو ئے کہا ہے کہ علماء نے ناصرف یہاں کی جغرافیائی سرحد کی پاسداری کی ہے بلکہ فکر کی سرحدوں کی بھی پہرداری کی ہے۔
 
https://taghribnews.com/vdcaawnuu49na61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ