لاشیں عام لوگوں کی تھیں جبکہ بعض لاشیں ان لوگوں کی تھیں کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں کے خلاف مقاومت کی تھی
افغانستان کے شیعہ نیشین علاقے میرزااولنگ کے مقامی رہائشی افراد نے اب تک 42 لاشیں کشف کی ہیں کہ جن میں 3بچے ہیں جن کے سر تن سے جدا تھے، یہ لاشیں ایک ہی قبر سے دریافت ہوئی ہیں۔
تقریب، خبر رساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، تین اجتماعی قبریں کہ جن میں دسیوں لاشیں موجود تھی میرزاولنگ کے ایک درے سے کشف ہوئی ہیں، یہ قبریں داعش کے حملے کے بعد بنائی گئی تھیں۔
ان میں اکثر لاشیں عام لوگوں کی تھیں جبکہ بعض لاشیں ان لوگوں کی تھیں کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں کے خلاف مقاومت کی تھی۔
ایک مقامی فرد کہ جو 10دن کے بعد اپنے گاؤں کی جانب پلٹا تھا اور اپنے باپ کی تلاش میں تھا اس نے بتایا ہے کہ“اس نے اپنے باپ کا جوتا یہاں دیکھا ہے ”۔
اس نے بتایا ہے کہ “وہ اب زندہ نہیں ہیں، انہیں قتل کر دیا گیا ہے، میرے والد اور ان کے ساتھ 22 افراد اور تھے جنہیں اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا گیا تھا”۔
کہا جاتا ہے کہ یہ کاروائی طالبان کی جانب سے ہوئی ہے لیکن تین دن ہوئے داعش نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔