تاریخ شائع کریں2017 8 August گھنٹہ 12:57
خبر کا کوڈ : 278610

دہشتگردوں کے مقابلے میں جوانوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے

آج کا جوان بہت مظلوم ہے کہ جو پروپیگنڈے کی زد میں ہے، سیٹیلائیٹ ٹی وی اور انٹرنیٹ نے اس میدان کو اور بھی وسیع کردیا ہے
دہشت گرد اسلام کا چہرہ مسخ کررہے ہیں اور بعض اسلامی ممالک کی جڑوں کا کھوکھلا کررہے ہیں لہذا ہمیں اس کا سدباب کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں بہترین راہ حل یہ ہے کہ ہم اپنے جوانوں کو اس سلسلے میں آگاہی دیں، اگر جوان اس سلسلے میں ہدایت پاگئے تو وہ مستقبل میں اپنے ممالک کے نظم و ضبط اور اعتدال کا سبب بنیں گے
دہشتگردوں کے مقابلے میں جوانوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے
آیت اللہ قمی نے دہشتگردوں کے مقابلے میں جوانوں کو آگاہی دینے پر زور دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے انچارج نے تاکید کی ہے کہ آج کیونکہ جوان طبقہ منفی پروپیگنڈے کے زیر اثر ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران اور آذربائیجان جوانوں کو اس کے بارے میں آگاہی دینے میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں۔
  
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، مقام معظم رہبری کے مرکزی دفتر کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے انچارج آیت اللہ محسن قمی نے “مفکروں کی نگاہ میں، اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائجان ”کے عنوان سے منقعد ہونے والی کانفرنس میں، علماء کے وجود پر زور دیا اور ایران اور آذربائجان کے دیرینہ تعلقات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان دنوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ، ایران اور آذربائجان کے علماء کے تعلقات اور ان کا آپس میں تعاون ہمیشہ سے ہے، دینی و جغرافیائی مشترکات نے اس تعاون اور دوستی کو اور بھی گہرا کردیا ہے، امید ہے کہ پہلےسے زیادہ مشترکہ اہداف پر مثبت اقدامات کئے جائیں گے”۔

انھوں نے مزید کہا کہ “آج کا جوان بہت مظلوم ہے کہ جو پروپیگنڈے کی زد میں ہے، سیٹیلائیٹ ٹی وی اور انٹرنیٹ نے اس میدان کو اور بھی وسیع کردیا ہے، مقام معظم رہبری کے مطابق، اس سے پہلے کوئی ایسا تاثیر گذار وسیلہ بشریت کی دسترس میں نہیں تھا”۔

انھوں نےخاندانوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ “ہمیں چاہیے کہ خاندانوں میں اس چیز کی واضح کریں اور اپنے جوانوں کو بے چینی کی کیفیت سے باہر نکالیں اور ان کی علمی کامیابیوں پر ان کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں مستقبل سے پُر امید کریں”۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ“دونوں ممالک کو جوانوں کے سلسلے میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے، ہم اس دہشت گردی سے روبرو ہیں جو اسلامی اور غیر اسلامی ممالک کے لئے ایک خطرہ بنی ہوئی ہے اور اسلام کا چہرہ مسخ کر رہی ہے، ہمیں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر اس سلسلے میں کوشش کرنی چاہیے اور یہ اعلان کرنا ہوگا کہ الشباب اور بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیمیں امرایکہ اور اسرائیل کی بھیانک سیاست کا نتیجہ اور دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں”۔

انھوں نے کہا کہ “دہشت گرد اسلام کا چہرہ مسخ کررہے ہیں اور بعض اسلامی ممالک کی جڑوں کا کھوکھلا کررہے ہیں لہذا ہمیں اس کا سدباب کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں بہترین راہ حل یہ ہے کہ ہم اپنے جوانوں کو اس سلسلے میں آگاہی دیں، اگر جوان اس سلسلے میں ہدایت پاگئے تو وہ مستقبل میں اپنے ممالک کے نظم و ضبط اور اعتدال کا سبب بنیں گے”۔
https://taghribnews.com/vdcdfj0xzyt0596.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ