تاریخ شائع کریں2017 7 August گھنٹہ 14:31
خبر کا کوڈ : 278479

تکفیریت ایک وبا ہے جو ثقافت،قومیت ،جغرافیااور تاریخ نہیں پہنچانتی

اگرچہ شام و عراق میں اس پر کامیابی ہوئی ہے لیکن یہ کافی نہیں اس فکر کے مقابلے کا سوچیں،اس کی فکر کریں
صہیونی حکومت کے بارے میں ایران کی نگاہ صرف ایک غاصب کی نہیں بلکہ ایران کی نگاہ میں صہیونی حکومت ایک استعمار ہے، اکابرین اہل تسنن صدیوں سے اس مسئلے پر تاکید کر چکے ہیں کیونکہ فلسطین پر ان کی نگاہ تھی
تکفیریت  ایک وبا ہے جو ثقافت،قومیت ،جغرافیااور تاریخ نہیں پہنچانتی
“مفکروں کی نگاہ میں، اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائجان ”کانفرنس میں، بین الاقوامی ثقافت اور ارتباطات اسلامی کی تنظیم کے معاون، نے فلسطین کے مسئلے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور اس بات تاکید کی کہ“قدس مسلمانوں کی حبل المتین اور ہمارا محور ہے ہماری گفتگومیں فلسطین کے ذکر ہونا چاہیے۔
 
تقریب، خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، بین الاقوامی ثقافت اور ارتباطات اسلامی کی تنظیم کے معاون، ڈاکٹر عباس خامہ یار نے کہا ہے کہ“ہمارے درمیان مشترک موضوع تکفیریت ہےاور ہماری نگاہ میں تکفیریت ایک وائرس ہے ایک ایسا وائرس جو ثقافت،قومیت ،جغرافیااور تاریخ نہیں جانتا  ، اس سے بچنا چاہیے”۔

انھوں مزید کہا کہ“یہ تفکر کا ایک خطرناک وائرس ہے جس کا علاج ہونا چاہیے، اگرچہ شام و عراق میں اس پر کامیابی ہوئی ہے لیکن یہ کافی نہیں اس فکر کے مقابلے کا سوچیں،اس کی فکر کریں”۔

انھوں نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں کہا کہ“ان جیسے اجلاسوں میں ہمیں قدس کو فراموش نہیں کرنا چاہیے قدس ہمارے درمیان حبل المتین اور ہماری گفتگو کا محور ہے”۔

انھوں نے کہا ہے کہ“صہیونی حکومت  کے بارے میں ایران کی نگاہ صرف ایک غاصب کی نہیں بلکہ ایران کی نگاہ میں صہیونی حکومت ایک استعمار ہے، اکابرین اہل تسنن صدیوں سے اس مسئلے پر تاکید کر چکے ہیں کیونکہ فلسطین پر ان کی نگاہ تھی”۔

انھوں نے اس کانفرنس کی قدردانی کی اور حسن روحانی کے دوبارہ انتخاب پر ایران کی ملت  کو مبارک باد دی۔
https://taghribnews.com/vdcgu79xyak9ut4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ