ملائیشا کے معاون وزیر اعظم کی شیعہ سنی اتحاد کے تعاون کی یقین دہانی
اگر چہ ہم مختلف فرقوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ایک خدا اور کتاب ہدایت پر ایمان رکھتے ہیں
ملائیشاکے وزیر اعظم کے معاون احمد زاھد حمیدی نے ۳۷ ممالک کی ایک کانفرنس سے خطاب کیا اور قرآن کو مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے درمیان وحدت کا عامل قرار دیا
شیئرینگ :
ملائیشا کے وزیراعظم کے معاون نے شیعہ اور اہل سنت کو اسلام کے دو بڑے فرقوں سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ“اسلام کی خاطر اپنے اختلافات کو فراموش کریں اور اتحاد اور تعاون کی فضا قائم کریں تاکہ لوگوں کے درمیان منفی اثرات ختم ہو سکیں”
تقریب، خبررساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق، ملائیشاکے وزیر اعظم کے معاون احمد زاھد حمیدی نے ۳۷ ممالک کی ایک کانفرنس سے خطاب کیا اور قرآن کو مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے درمیان وحدت کا عامل قرار دیا اور کہا کہ “ دنیا میں امن و صلح ہمارا ہدف ہے”۔
انھوں نے کہا ہے کہ“اگر چہ ہم مختلف فرقوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ایک خدا اور کتاب ہدایت پر ایمان رکھتے ہیں”۔
اخبار، سن ڈیلی اور فری ملائیشیا ٹوڈے کے مطابق، انھوں نے کہا ہے کہ“عالمی امن اور تعاون کو اسلامی مذاہب میں اختلاف کی جگہ آنا چاہیے ”۔
انھوں نے کہا ہے کہ“بجائے یہ کہ ہم خود کو سنی یا شیعہ تصور کریں اس جانب دیکھنا چاہیے کہ ہمارے مذہب کی وجہ سے اسلام کا مذاق نا اُڑایا جائے، لہذا ایک دوسرے سے تعاون کیا جانا چاہئے”۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ“اسلامی ممالک کوچاہیے کہ وہ صہیونی حکومت کا دارلحکومت بیت المقدس منتقل نا کرنے دیں”۔
انھوں نے اسرائیلی حکومت کی فلسطینیوں کے خلاف متعصبانہ کاروائیوں کے بارے میں کہا ہے کہ“ہم ہمیشہ فلسطینی ملت کی حمایت کرتے رہے ہیں گے”۔
انھوں نے کہا ہے کہ“ہم خود مختار فلسطینی حکومت کو رسمی سمجھتے ہیں اور فلسطینوں کو اپنی حکومت کے تعین میں مستقل جانتے ہیں”۔