تاریخ شائع کریں2017 30 July گھنٹہ 13:08
خبر کا کوڈ : 277356

دنیا میں وحدت کا قیام صلح و عدالت کے بغیر ممکن نہیں۔ آیت اللہ اراکی

​ آج حقوق بشر کی تنظیمیں کہاں ہے ؟فلسطین ،یمن ، شام اوردوسرے اسلامی ممالک کے مظلوم بچوں کے حقوق کا دفاع کریں
​آج حقوق بشر کی تنظیمیں کہاں ہے ؟فلسطین ،یمن ، شام اوردوسرے اسلامی ممالک کے مظلوم بچوں کے حقوق کا دفاع کریں
دنیا میں وحدت کا قیام صلح و عدالت کے بغیر ممکن نہیں۔ آیت اللہ اراکی
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ دنیا میں وحدت کا قیام صلح و عدالت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

تقریب، خبررساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق، برازیل کے شہر سائوپائولو میں ” مسلمان اور دہشت گردی اور تشدت پسند ی کا مقابلہ “ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ اراکی نے کہا کہ ”تمام ادیان اور دین اسلام بشریت کو وحدت کا پیغام دیتے ہیں اور وحدت کے برقرار ہونے میں صلح و عدالت کا تقاضا کرتے ہیں“۔

انھوں نے مزید کہاکہ” عالمی استکبار آج تمام بشریت کے لئے خطرہ بناہوا ہے یہ کسی بھی ملت پر رحم نہیں کرتے“۔

اس کانفرنس میں برازیل سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے برجستہ مفکرین نے شرکت کی ہے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا کہ” آج دنیا تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے کہ جو تمام انسانی معاشروں کے لئے ایک خطرہ ہے اور وہ اسلحہ کی قدرت ہے کہ جو کسی بھی ملت اور کسی بھی آئین پر رحم نہیں کرتا، معاشروں میں اسلحے کی دوڑ انسان کی کسی بھی حیثیت کی قائل نہیں ہے “۔

انھوں نے یمن، عراق، شام اور فلسطین میں ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ”آج پوری دنیا سے یہی سوال اُٹھ رہا ہے کہ یہ انسانی حقوق کے ادارے کہا ہیں؟ کہ جو وہاں کے مظلوم بچوں کے حقوق کا دفاع کریں ؟“۔

انھوں نے صہیونی حکومت کے ہاتھوں محمد الدرہ کہ جو اپنے باپ کی آغوش میں قتل کر دیا گیا،کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ”کیا فلسطین کی عوام اپنے بنیادی حقوق کا بھی حق نہیں رکھتی، کیایہ ان کا بنیادی حق نہیں کہ وہ اپنے آباو اجداد کی سرزمین پر زندگی گذاریں؟ کیا وہاں کے بچے حق حیات نہیں رکھتے ہیں؟ آخر غزہ کے لوگوں کا کیا قصور ہے جو ان پر یہ ظلم ہورہا ہے؟

آیت اللہ محسن اراکی نے دنیابھر میں امریکہ کی متعصببانہ سیاست کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ”امریکہ نے علی الاعلان ہے کہ ہم نے داعش کو بنایا ہے، انھوں نے مشرق وسطیٰ میں ہونے والی دہشت گردی کی حمایت کی ہے، کیا امریکہ جنگ کے بجائے دنیامیں صلح اور امن قائم نہیں کرسکتا ؟“۔

انھوں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان جدید اسلحہ کی قراداد کی جانب اشارہ کیا کہ” دنیا میں اس سے بڑھ کوئی اور ظالم چور کون ہوگا کہ جو مال تو لے جائے لیکن اسی مال کا اسلحہ دے جائے تاکہ بھائی بھائی سے دست و گریبان ہو جا ئے “۔

صاحبان ضمیر اور عقل اس بات کا فیصلہ کریں اور دنیا کو اس خطرے سے آگاہ کریں اور سیاسی عنوان سے اس کاحل تلاش کریں، بین الاقوامی حقوق کی تنظیمیں اس سلسلے میں کوئی چارہ جوئی کریں“۔

انھوں نے کانفرنس کے انعقاد پر برازیل کی حکومت کا شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ” ہم یہاں سے بیدار عقلوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ دنیا کے مظلوم، محروم اور کمزور افراد کی آواز کو سنیں اور ان کو دعوت دیتے ہیں کہ عالمی استکبار سے لاحق خطرات کو دنیا کے سامنے رکھتے ہوئے مثبت اقدامات کریں “۔
https://taghribnews.com/vdcjiae8muqeatz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ