تاریخ شائع کریں2013 21 September گھنٹہ 12:01
خبر کا کوڈ : 141161
عالمی مجلسِ تقریب بین المذاہب میں شعبۂ ایرانی امور کے سربراہ:

سبھی موحدسنی شیعہ اہل بیتؑ کے محب ہیں/ استکباری ذرائع ابلاغ کی سازشیں مسلمانوں کے عزم و ارادہ میں کوئی کمی نہیں لا سکتیں

تنا (TNA) برصغیر بیورو
عالمی مجلس تقریب بین المذاہب کے شعبہ ٔ ایرانی امور کے سربراہ نے ملک کے مختلف اسلامی مسالک کے پیروکاروں کے ہوشیار اور چوکنا رہنے پر زور دیا اور کہا کہ سبھی اہل سنت اور اہل تشیع موحد اور محب اہل بیتؑ ہیں۔
سبھی موحدسنی شیعہ اہل بیتؑ کے محب ہیں/ استکباری ذرائع ابلاغ کی سازشیں مسلمانوں کے عزم و ارادہ میں کوئی کمی نہیں لا سکتیں
تقریب نیوز (تنا):صوبہ کردستان کے صدرمقام سنندج سے تقریب نیوز کے نامہ نگار کے مطابق اسلامی ثقافت اور قرآن ونماز کی تبلیغ وترویج میں مصروف عمل ثقافتی کارکنان نیز’’مہر مقابلوں‘‘کے پچیسویں دور میں کامیاب قرار پانے والے افراد کے اعزاز میں شہر میں ایک تقریب منعقد ہوئی ۔جس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تقریب بین المذاہب کے شعبۂ ایرانی امور کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید حامد علم الہدیٰ نے کہا:’’اسلامی ایران میں پائدار امن کا قیام اور ملک کی سربلندی آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ہے۔یہ ایک مشیت الٰہی ہے جو امام رضا علیہ السلام کی ذات بابرکت کے زیر سایہ ایرانی عوام کا مقدر بنی ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا: ’’عالم ہست وبود میں کسی اتفاق کاوجود نہیں ہے لہٰذا امام رضا علیہ السلام کی ایران میں آمداسراری غیبی میں سے ہے ۔اس خورشید عظیم کی کرنیں ہی ایران کی حفاظت کرتی رہی ہیں اور کرتی رہیں گی‘‘۔

آپ نے وضاحت کی کہ امام رضاؑ کی ولادت، آپؑ کی بقاء و جاوادنی نیز خراسان میں تدفین کی خود رسول اللہﷺ نے پیشین گوئی فرمائی تھی۔آپؑ اسلام کی پہچان ہیں۔بنابریں آپ صرف شیعوں سے مخصوص نہیں بلکہ ایران میں جہاں شیعہ، اثنا عشری ہیں وہیں سنی بھی اثنا عشری ہیں اور امام رضاؑ اور اہل بیتؑ پر راسخ عقیدہ اور ان ذوات مقدسہ سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں۔

حجۃ الاسلام علم الہدیٰ کا کہنا تھا کہ ہم مشترکات کےحامی اور انہیں شیعوں اور سنیوں کے مابین فروغ دینا چاہتے ہیں، تاکہ اختلافات ختم ہوں۔ اس لئے کہ ہم سبھی موحد اور دوستدار اہل بیتؑ ہیں۔

یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ شفاعت کا عقیدہ اور اہل بیتؑ کی زیارت کرنا شرک نہیں ہے، آپ نے مزید کہا: ’’افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کچھ شیعہ اور سنی سیٹلائٹ چینل اختلاف پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں لہٰذا ضرورت ہے کہ ملک کے شیعہ اور سنی جہاں تک ممکن ہو اپنے مشترک امور کو تقویت پہونچائیں اور اس نوعیت کی ابلاغی سازشوں سے ہوشیار رہیں‘‘۔

اتحاد بین المسلمین کا خاتمہ دشمن کا اصل مقصد
دوسری جانب کردستان ہلال احمر سوسائٹی کے شعبۂ نمائندگیِ ولی فقیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام احمد علی بہاری نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ان کا کہنا تھا:

’’جو لوگ توسل، شفاعت اور قبور اولیاء کی زیارت کو شرک سمجھتے ہیں وہی شیعہ، سنی تفرقہ کے بانی اور خطہ کے انسانی المیوں کے ذمہ دار ہیں۔عصر حاضر میں دشمن کا اصل اور تزویراتی مقصد اتحاد بین المسلمین کا خاتمہ ہے، لہٰذا جملہ مسلمانوں کو سمجھداری سے ان سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہئے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا: امام خامنہ ای کی دانشمندی اور عوام کی میدان عمل میں موجودگی سے ملک میں ایک سیاسی حماسہ سامنے آ چکا ہے۔بنا بریں جملہ حکام اس نعرہ کو عملی شکل میں برقرار رکھتے ہوئے اب معاشی حماسہ وجود میں لانے کی کوشش کریں‘‘۔

آپ نے وضاحت کی:’’ملک گیر پیمانہ پر ہر شعبہ میں ہلال احمر کی خدمات کو رہبر معظم انقلاب اور حکومت کی جانب سے توجہ اور توصیف حاصل ہے‘‘۔

حجۃ الاسلام بہاری نے مزید کہا: ’’ہلال احمر سوسائٹی کے عملہ کی معاشی خوشحالی انتہائی اہم ہے۔اس ادارہ کے اقدامات اور سرگرمیاں اس انداز سے جاری رہنا ضروری ہیں کہ ان خدمت گذار وں کو کوئی معاشی پریشانی نہ ہو، تاکہ یہ ممکنہ حد تک بطریق احسن اپنی ذمہ داریاں ادا کر سکیں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ کردستان صوبہ کی ہلال احمر سوسائٹی کے اراکین کا آپسی اتفاق انتہائی قابل تعریف ہے۔یہی اتفاق و اتحاد ہلال احمر کی کامیابی کا راز اور معاشرہ کو بہتر انسانی خدمات کی فراہمی کی بنیاد ہے۔

حجۃ الاسلام احمد علی بہاری نے مزید کہا:’’کردستان صوبہ میں شیعہ، سنی اتحاد اس صوبہ کی ترقی کی ایک اہم بنیاد ہے اور الحمد للہ ابھی تک (دشمنوں کا) کوئی ہتھکنڈہ اس میں کسی طرح کی کوئی دراڑ پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے‘‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اسلامی حکومت کی بقاء اور پائداری نیز اس کی خدمات حقیقی شیعوں اور سنیوں کے وجود اور ان کی جانب سے آپسی اتحاد قائم و دائم رکھنے ہی کے باعث ثمربخش ثابت ہوئی ہیں ۔ لہٰذا ہمیں اللہ کی اس نعمت کی ہمیشہ حفاظت کرنی چاہئے۔

قابل ذکر ہے کہ تقریب کے اختتام پر اسلامی ثقافت اور قرآن ونماز کی تبلیغ وترویج میں مصروف عمل ثقافتی کارکنان نیز ’’مہر مقابلوں‘‘ کے پچیسویں دور میں کامیاب قرار پانے والے افراد کو اعزازات سے نوازا گیا۔ساتھ ہی نغمہ سرا گروہوں نے کردی، فارسی اور عربی میں اتحاد بین المسلمین نیز اہل بیتؑ خصوصاً امام علی رضا علیہ السلام کی مدح میں اشعار پڑھے۔
https://taghribnews.com/vdcd9f0ffyt0of6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ