پریس ٹی وی اینکر پرسن کی گرفتاری اصل میں اغوا کا عمل ہے
مشرق وسطی کے سیاسی امور کے ماہر " صباح زنگنہ" نے کہا
" مرضیہ ھاشمی " کی گرفتاری امریکہ کی زور زبردستی کی پالیسی کا ایک اور آشکار اور واضح نمونہ ہے دراصل یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا کی کاروائی ہے۔
شیئرینگ :
پریس ٹی وی اینکر پرسن کی گرفتاری اصل میں اغوا کا عمل ہے
تقریب خبر رساں ایجسنی کے مطابق مشرق وسطی کے سیاسی امور کے ماہر " صباح زنگنہ" نے تقریب خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، پریس ٹی وی کی نیوز اینکر پرسن " مرضیہ ھاشمی " کی گرفتاری امریکہ کی زور زبردستی کی پالیسی کا ایک اور آشکار اور واضح نمونہ ہے دراصل یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا کی کاروائی ہے۔
انہوں نے کہا اس جرم کے بدلے امریکہ کے خلاف مختلف قسم کے ہی نہیں بلکہ ایک ایک عمل پر بین الاقوامی عدالت میں مقدمات درج کیے جاسکتے ہیں۔
بین الاقوامی صحافی برادری کو آزادی رائے کے بدلے مختلف مشکلات کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ ایک بلکل ہی نئی نوعیت کا مسئلہ ہے۔
یاد رہے کہ چند روز پہلے پریس ٹی وی کی نیوز اینکر مرضیہ ھاشمی کو "واشنگٹن ڈی سی" میں بغیر کسی جرم کے گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مرضیہ ھاشمی اپنی بیمار بھائی اور اہلخانہ سے ملاقات کے لیے امریکہ گئی تھی۔