تاریخ شائع کریں2019 18 January گھنٹہ 19:09
خبر کا کوڈ : 396153

صدر ٹرمپ کا ایک اور مضحکہ خیز بیان

ایران کے خلائی پروگرام کو بین البراعظمی میزائل پروگرام کی تیاری سے تعبیر کیا
امریکی صدر ٹرمپ نے وزارت جنگ پینٹاگون کی عمارت میں میزائل دفاعی پروگرام کی دستاویز کی تقریب رونمائی میں دعوی کیا ہے کہ ایران کا سٹیلائٹ پروگرام شکست سے دوچار ہو گیا
صدر ٹرمپ کا ایک اور مضحکہ خیز بیان
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلائی پروگرام کو بین البراعظمی میزائل پروگرام کی تیاری سے تعبیر کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے وزارت جنگ پینٹاگون کی عمارت میں میزائل دفاعی پروگرام کی دستاویز کی تقریب رونمائی میں دعوی کیا ہے کہ ایران کا سٹیلائٹ پروگرام شکست سے دوچار ہو گیا۔انھوں نے کہا کہ ایران اگر اپنے اس پروگرام میں کامیاب ہو جاتا تو اہم اطلاعات بھی حاصل کر لیتا ایسی اطلاعات کہ جن سے وہ بین البراعظمی میزائل توانائی کے حصول میں استفادہ کر سکتا تھا۔دوسری جانب ایران کے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر محمد جواد آذری جہرمی نے کہا ہے کہ ایران کا سٹیلائٹ خلا میں بھیجنے  کا عمل دو مرحلوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد تیسرے مرحلے میں رفتار سست پڑجانے پر زمین کے مدار میں قرار نہیں پا سکا۔اس سے قبل مائیک پمپیؤ نے بھی دعوی کیا تھا کہ ایران، اپنے خلائی پروگرام کے تحت بین البراعظمی میزائل ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران اپنے خلائی پروگرام کے مطابق سیٹیلائٹ چھوڑنے کے لئے کسی کی اجازت کا منتظر نہیں ہو گا۔بہرام قاسمی نے امریکہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ کے ردعمل پر بھی کہا کہ ان دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے بیانات نادرست اور بالکل بے جا ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران، اپنی ترقی و پیشرفت کے لئے تمام ٹیکنا لوجیوں سے استفادہ کرنے کا حق رکھتا ہے اور اس راہ میں وہ کسی اور کی مرضی یا خواہشات کی پیروی نہیں کرے گا۔دریں اثنا امریکہ کا نیا دفاعی میزائل منصوبہ، میزائل خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکہ کے ماضی کے پروگرام میں ہمہ جہتی نظرثانی کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔امریکہ کے اس منصوبے میں شمالی کوریا، ایران، روس اور چین کی میزائل توانائیوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور امریکہ کے لئے انھیں خطرہ قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ٹرمپ نے اس دستاویز کی تقریب رونمائی میں کہا ہے کہ ہمارا ہدف بہت آسان ہے اور ہمیں یقین ہے کہ امریکہ پر کسی بھی قسم کے میزائل حملے کو خواہ وہ جہاں اور جس وقت بھی ہو ہم ناکام بنا سکتے ہیں۔البتہ ٹرمپ نے واشنگٹن کی فوجی برتری پسندی کے دائرے میں یہ دعوی بھی کیا کہ امریکہ کو محفوظ بنانے کے لئے ملک کو مزید مضبوط و طاقتور بنائے رکھنا ہو گا۔واضح رہے کہ امریکہ اپنے دفاعی میزائل سسٹم کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے کے لئے مسلح لیزر ڈرون طیاروں کے استعمال پر توجہ دے رہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgn39wwak9yq4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ