تاریخ شائع کریں2018 19 December گھنٹہ 19:54
خبر کا کوڈ : 388131

اگر ایران سے مذکرات کرنے ہے تو ایٹمی معاہدے کا حصہ بنا پڑے گا

بین الاقوای معاہدے سے ہٹ کر مختلف مسائل پر ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے ذریعے ایران کے ساتھ تعمیری مفاہمت کے راستے کھل سکتے ہیں اور اس بین الاقوای معاہدے سے ہٹ کر مختلف مسائل پر ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
اگر ایران سے مذکرات کرنے ہے تو ایٹمی معاہدے کا حصہ بنا پڑے گا
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے ذریعے ایران کے ساتھ تعمیری مفاہمت کے راستے کھل سکتے ہیں اور اس بین الاقوای معاہدے سے ہٹ کر مختلف مسائل پر ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے ترک اسلحہ کانفرنس میں ایٹمی معاہدے پر یورپی یونین کے کاربند رہنے پر ایک بار پھر تاکید کرتے ہوئے امریکیوں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا ہے کہ برسلز ایران کے میزائل پروگرام پر بھی غور کئے جانے کا خواہاں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کی میزائل توانائی کے بارے میں مذاکرات کے لئے ایٹمی معاہدے کا تحفظ کئے جانے کی ضرورت ہے۔

ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یورپی ملکوں نے ایران کے اقتصادی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور امریکہ کے مقابلے میں ان ملکوں کی سیاسی استقامت کے باوجود مغربی ملکوں نے اب تک اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا ہے۔

یورپی یونین، ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی فیصلے کی مخالفت کے ساتھ ساتھ ایران کی میزائل توانائی اور علاقائی سرگرمیوں کے بارے میں امریکہ کی ہاں میں ہاں ملا رہی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایرانی حکام نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کا دفاعی پروگرام منجملہ میزائل توانائی، ریڈ لائن ہے اور ایران کی یہ توانائی، دفاعی نوعیت کی ہے جو علاقائی امن و استحکام کے مفاد میں ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdsj0sfyt0jf6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ