اقوام متحدہ کی خلاف ورزیکرنے والوں کے ساتھ مذکرات نہیں ہونگے
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا
تہران کے ساتھ مذاکرات کے لئے واشنگٹن کی بارہ غلط شرطوں اور خام خیالی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ملک کے ساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کرے گا۔
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران کے ساتھ مذاکرات کے لئے واشنگٹن کی بارہ غلط شرطوں اور خام خیالی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایران قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ملک کے ساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کرے گا۔
انھوں نے دوحہ اجلاس میں اپنے مذاکرات کی بعض ویڈیو تصاویر کے ساتھ ایران سے مذاکرات کے لیے متعلق امریکی وزیر خارجہ کی بارہ شرطوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ایران کسی ایسے ملک کے ساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کرے گا جس نے اقوام متحدہ کی ایسی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے جس کی اس نے خود بھی حمایت کی تھی اور اب مذاکرات کے لئے بارہ شرطیں عائد کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکیوں کو قانون شکنی کی عادت میں کمی کرنا چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے ان کے لیے قانون پر عمل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے علاقے کے امور میں تہران کی مداخلت کے بارے میں عائد کئے جانے والے الزام پر کہا کہ ایران اپنے علاقے میں موجود ہے اور یہ امریکہ ہے جو علاقے کے امور میں مداخلت کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ علاقے کے بعض ملکوں میں ایران کے فوجی مشیروں کی موجودگی ان ملکوں کی قانونی حکومتوں کی باضابطہ طور پر کی جانے والی درخواستوں کی بنیاد پر ہے جبکہ علاقے کے ملکوں میں امریکہ کی موجودگی بلاجواز ہے۔