تاریخ شائع کریں2018 18 December گھنٹہ 17:17
خبر کا کوڈ : 387733

فرانسیسی پولیس بھی مظاہرین کے ساتھ اپنے مطالبات لے کر میدان میں آگئی

پولیس سینڈیکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے
فرانسیسی پولیس نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری مظاہروں کی حمایت اور حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
فرانسیسی پولیس بھی مظاہرین کے ساتھ اپنے مطالبات لے کر میدان میں آگئی
فرانسیسی پولیس نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری مظاہروں کی حمایت اور حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔

پولیس سینڈیکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پولیس اہلکاروں کے بتیس ملین گھنٹے اوور ٹائم کے واجبات ادا نہیں کیے ہیں اور موجودہ صورت حال میں پولیس اہلکار نئے سال کے جشن کی تقریبات پر دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام نہیں کر سکتے۔
پولیس کی جانب سے موجودہ صورت حال پر اعتراض کے بعد فرانس کے وزیر داخلہ کرسٹوفر کیسٹینر نے پولیس سینڈیکٹس کے نمائندوں سے ملاقات کا اعلان کیا ہے۔
پولیس کی جانب سے یہ انبتاہ ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب ملک کی اقتصادی صورت حال کے بارے میں یلو جیکٹ مظاہرے بدستور جاری ہیں اور سرمایہ دارانہ نظام کے مخالفین صدر امانوئیل میکرون کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
صدر میکرون کے اقتدار میں آنے کے اٹھارہ ماہ کے دوران حکومت کے سامنے کھڑا ہونے والا یہ سب سے شدید بحران ہے۔
فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں عوامی مطالبات سے بے توجہی برتی گئی ہے۔
سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس سے شروع ہونے والی یہ تحریک اب یورپ کے دوسرے ملکوں میں بھی سرایت کرتی جا رہی ہے۔
ہنگری میں ہزاروں لوگوں نے مسلسل چوتھے روز دارالحکومت پوڈا پسٹ میں مظاہرے کیے ہیں اور کام کے اوقات میں تبدیلی کے سرکاری فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
لیبر یونینوں نے وزیراعظم  وکٹر اوربان کے اصلاحاتی بل کو جدید بردہ داری کا بل قرار دیا ہے۔
ادھر جرمنی میں یلوویسٹ پہنے سیکڑوں افراد نے میونخ کی سڑکوں پر مارچ کیا ہے۔ فرانسیسی مظاہرین کی حمایت میں یہ مظاہرے جرمنی کی بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کی اپیل پر کیے گئے۔
اس سے پہلے بیلجیم، ہالینڈ، آسٹریا اور کینیڈا سمیت یورپ کے دیگر ملکوں میں بھی یلو جیکٹ والوں کی حمایت اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ایسے ہی مظاہرے کیے جا چکے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcae0nee49na01.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ