پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق کا بی بی سی سے احتجاج
بی بی سی پر اپنے ملک کے وزیر خزانہ کے انٹرویو کو توڑ مروڑ کے پیش کیا
پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی پر اپنے ملک کے وزیر خزانہ کے انٹرویو کو توڑ مروڑ کے پیش کرنے اور بعض حصوں کو خاص مقاصد کے تحت سینسر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
شیئرینگ :
پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی پر اپنے ملک کے وزیر خزانہ کے انٹرویو کو توڑ مروڑ کے پیش کرنے اور بعض حصوں کو خاص مقاصد کے تحت سینسر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
شیریں مزاری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی بی سی نے وزیر خزانہ اسد عمر کے انٹرویو کے بعض حصوں کو سینسر جبکہ کلبھوشن یادو سے متعلق گفتگو کو نشر ہی نہیں کیا۔
کلبھوش یادو ایک ہندوستانی شہری ہے جسے پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔
پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق نے بی بی سی کو پیشہ وارانہ اخلاق سے عاری ادارہ قرار دیا ہے۔