تاریخ شائع کریں2018 13 December گھنٹہ 20:53
خبر کا کوڈ : 386240

سعودی عرب امریکہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کی حفاظت کررہا ہے

امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیئو نے فاکس نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کو واشنگٹن کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض ان معاملات میں جو امریکا اور اسرائیل کی سیکورٹی سے مربوط ہیں، واشنگٹن کا ساتھ دیتا ہے۔
سعودی عرب امریکہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کی حفاظت کررہا ہے
امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کو واشنگٹن کا اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض ان معاملات میں جو امریکا اور اسرائیل کی سیکورٹی سے مربوط ہیں، واشنگٹن کا ساتھ دیتا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیئو نے فاکس نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی شاہی حکومت امریکا کی اہم اتحادی ہے اور سعودی حکومت ان معاملات میں جو امریکا اور اسرائیل کی سیکورٹی سے مربوط ہے واشنگٹن کا ساتھ دیتی ہے- ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی شاہی حکومت اور سعودی بادشاہ سے ہمارے تعلقات انتہائی اہم ہیں-

فاکس نیوز چینل کے اینکر نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے ملوث ہونے کے  بارے میں سوال کیا اور پمپیئو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں سعودی ولیعہد کا ہاتھ ہے، کیا یہ صحیح ہے اور آپ کو بھی اس کی اطلاع ہے؟-

اس سوال کے جواب میں امریکی وزیرخارجہ نے سی آئی اے کی اس رپورٹ کا حوالہ دیئے بغیر کہ جس میں کہا گیا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں بن سلمان کا ہاتھ ہے، کہا کہ اس کیس میں واشنگٹن کی تحقیقات ابھی جاری ہیں-

فاکس نیوز کے ایک اور اینکر نے خاشقجی کے قتل میں بن سلمان کے ملوث ہونے کے تعلق سے سی آئی اے کی رپورت کے بارے میں پمپیئو سے سوال کیا لیکن انہوں نے جواب میں کہا کہ امریکا کے خفیہ ادارے بدستور اس کیس کی تحقیقات میں لگے ہوئے ہیں اور حقائق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں-

یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ امریکی حکومت نے خاشقجی قتل کیس میں سعودی حکومت کی مذمت کرنے سے ابھی تک گریز کیا ہے اور اس نے کوشش کی ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ اربوں ڈالر کے ہتھیاروں کے اپنے معاہدے کو جیسے بھی ہو باقی رکھے - البتہ دوسری جانب امریکی کانگریس کوشش کر رہی ہے کہ ایک قرارداد پاس کر کے سعودی ولیعہد کو خاشقجی قتل کا ذمہ دار قرار دے-

ریپبلکن سینیٹر لینڈسے گراہم نے کئی دیگر ریپبلکن اور ڈیموکریٹ سینیٹروں کے ہمراہ ایک خط لکھ کر امریکی وزیر توانائی ریک پیری سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ہر طرح کے تعاون اور مذاکرات کو معطل کر دیں-

امریکا کے آزاد سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی یمن میں سعودی عرب کی جنگ کے نتیجے میں رونما ہونے والے انسانی المیے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے دسیوں ہزار بچے بھوک کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں اور دسیوں لاکھ یمنی شہری ممکن ہے کہ بھوک کی وجہ سے اپنی جان کھو بیٹھیں، بنابریں امریکا کو سعودی عرب کی ڈکٹیٹر اور ظالم حکومت کا ساتھ نہیں دینا چـاہئے کیونکہ اس صورت میں ایک پورا ملک ویران ہو جائے گا اور وہاں بڑے پیمانے پر انسانی المیہ رونما ہو گا-
https://taghribnews.com/vdcc0eq1x2bq4i8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ