ڈیرہ اسماعیل خان میں انتہاپسندی اور فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جائے
ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت اور انتہاپسندی
ڈیرہ اسمعیل خان میں روز بروز انتہاپسندی اور فرقہ واریت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو ملک و قوم کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ مقامی پولیس شدد پسندی اور فرقہ واریت سے نپٹنے کے لیے مؤثراقدامات انجام دے۔
شیئرینگ :
ڈیرہ اسماعیل خان میں انتہاپسندی اور فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جائے
تقریب خبر رساں ایجسنی کے مطابق پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت اور انتہاپسندی پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ،ڈیرہ اسمعیل خان میں روز بروز انتہاپسندی اور فرقہ واریت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو ملک و قوم کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ مقامی پولیس شدد پسندی اور فرقہ واریت سے نپٹنے کے لیے مؤثراقدامات انجام دے۔
چیف جسٹس پاکستان نےڈیرہ اسماعیل خان میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا گذشتہ پانچ سالوں میں فرقہ ورانہ بنیادوں پر قتل کیے جانے 400 افراد کے قاتلوں کا جلد از جلد پتہ لگایا جائے اور ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا پولیس افسران میں بعض افسران خود مخصوص نظریات رکھتے ہیں تو ایسی صورتحال میں مسائل کیسے حل کیے جاسکیں گے جب ایک علاقے کے 65 ٪ افسران ایک مخصوص نظریات کے حامل ہو تو مسائل کے حل کی امید کس سے کی جائے۔