تاریخ شائع کریں2018 10 December گھنٹہ 18:40
خبر کا کوڈ : 385169

خلیج فارس تعاون کونسل کا بیان غیر سنجیدہ ہے

بیان میں کونسل کی حقیقی مشکلات کو یکسر انداز کردیا گیا ہے
خلیج فارس تعاون کونسل کا انتالیسواں اجلاس اتوار اور پیر کی درمیانی رات ریاض میں کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا۔ کونسل کے بعض ملکوں نے اجلاس میں نسبتا نچلی سطح پر شرکت کی
خلیج فارس تعاون کونسل کا بیان غیر سنجیدہ ہے
قطر نے خلیج فارس تعاون کونسل کے اجلاس کے سربراہی اجلاس کے بیان کو غیرسنجیدہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان میں کونسل کی حقیقی مشکلات کو یکسر انداز کردیا گیا ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل کا انتالیسواں اجلاس اتوار اور پیر کی درمیانی رات ریاض میں کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا۔ کونسل کے بعض ملکوں نے اجلاس میں نسبتا نچلی سطح پر شرکت کی۔ اجلاس میں قطر اور عمان کے سربراہان مملکت شریک نہیں ہوئے۔ قطر کی وزارت خارجہ کے پریس دفتر کے انچارج احمد الرمیحی نے خلیج فارس تعاون کونسل کے بیان میں کونسل کے رکن ملکوں کے بحران منجملہ قطر کے محاصرے اور اس کے خاتمے پر کسی طرح کی بات نہ کئے جانے کی شدید مذمت کی۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے پانچ جون دوہزار سترہ کو ریاض کی سرکردگی میں عرب نظریات سے ہم آہنگ نہ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے اور اس کا زمینی، ہوائی اور سمندری محاصرہ بھی کرلیا ہے۔
سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے تیئیس جون دوہزار سترہ کو قطر کو اپنے تیرہ مطالبات پیش کئے تھے اور کہا تھاکہ جب تک قطر ان مطالبات کو پورا نہیں کردیتا اس وقت تک اس کے ساتھ تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر کے سامنے جو سب سے اہم شرط رکھی تھی وہ یہ تھی کہ قطر کی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ سے اپنے سبھی تعلقات منقطع کرلے، الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کی نشریات پوری طرح بند کردے اور قطر میں ترکی کا فوجی اڈہ ختم کردے۔
https://taghribnews.com/vdcb0sbf9rhbw8p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ