تاریخ شائع کریں2018 21 November گھنٹہ 20:21
خبر کا کوڈ : 379762

امریکی کانگریس ممبران ٹرمپ کی بیجا سعودی حمایت پر پھٹ پڑے

امریکی صدر ٹرمپ کے موقف پر اپنے منفی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
امریکہ کے ڈیموکریٹ اراکین کانگریس اور سینیٹروں اور اسی طرح ریپبلکن سینیٹروں نے ایک بیان میں سعودی حکومت کی حمایت میں امریکی صدر ٹرمپ کے موقف پر اپنے منفی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
امریکی کانگریس ممبران ٹرمپ کی بیجا سعودی حمایت پر پھٹ پڑے
امریکہ کے ڈیموکریٹ اراکین کانگریس اور سینیٹروں اور اسی طرح ریپبلکن سینیٹروں نے ایک بیان میں سعودی حکومت کی حمایت میں امریکی صدر ٹرمپ کے موقف پر اپنے منفی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بیان میں سی آئی اے کے موقف کو نظرانداز اور اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی ولیعہد بن سلمان کو ممکنہ طور پر مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی اطلاع رہی ہے، تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ واشنگٹن اور ریاض کے اسٹریٹیجک تعلقات جاری رہیں گے۔

ٹرمپ کے اس موقف پر امریکہ کے ڈیموکریٹ اراکین کانگریس اور سینیٹروں اور ریپبلکن سینیٹروں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ رکن ایڈم شیف نے یمن میں سعودی عرب کی فوجی کارروائی پر امریکی حمایت فوری طور پر بند اور ریاض کو ہتھیاروں کی فروخت کا سلسلہ منقطع کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی سینیٹ کی انٹیلی جینس کمیٹی کے نائب سربراہ مارک وارنر نے بھی مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب کو ذمہ دار قرار نہ دیئے جانے کو انسانی حقوق اور آزادی بیان نیز آزادی صحافت کے مسائل میں وائٹ ہاؤس کے پیش پیش رہنے کے عزم سے پسپائی کا ایک نمونہ قرار دیا ہے۔

ایک اور ڈیموکریٹ سینیٹر ڈیانے فینس ٹئین نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کے لئے امریکی حمایت بند کرانے کی کوششوں کے دائرے میں وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اور سعودی عرب کی امداد سے متعلق سینیٹ میں ووٹنگ کے دوران مخالفت میں ووٹ دیں گے۔

سینیٹر ران وائیڈن نے بھی کہا ہے کہ امریکی سی آئی اے اگر خاشقجی کے قتل کے بارے میں اپنی رپورٹ جاری نہیں کرتی تو آئندہ ہفتے اس رپورٹ کو کانگریس میں پیش کئے جانے پر سی آئی اے کو مجبور کرنے کے لئے بل پیش کیا جائے گا۔

امریکہ کے ڈیموکریٹ اراکین کانگریس کے اس قسم کے بیانات کے باوجود امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے ریاض کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات جاری رکھے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ دوسری جانب امریکہ کے ریپبلکن سینیٹروں نے بھی سعودی عرب کی حمایت میں امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سینیٹر رینڈ پال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب زیادہ شرانگیز نہیں ہے اس لئے امریکہ ایک مخالف صحافی کو قتل کئے جانے اور وحشیانہ طریقے سے اس کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کئے جانے پر ریاض کو سزا نہیں دینا چاہتا۔

سینیٹر لینڈسی گراہم نے بھی تاکید کی ہے کہ سعودی عرب کے حکمراں خاندان منجملہ اس خاندان کے خاص افراد کے خلاف پابندیوں پر امریکی کانگریس میں دونوں جماعتوں کی جانب سے بھرپور حمایت کا اظہار کیا جائے گا۔

ایک اور ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے بھی مخالف صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل جیسے وحشیانہ اقدامات کو واشنگٹن کی جانب سے جارحانہ پالیسیوں کی حمایت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcd9n0sxyt0556.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ