ٹرمپ کی جانب سے سعودی ولیعہد کی حمایت شرپسندی کی حمایت ہے
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے
ایران کے وزیر خارجہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سعودی قیادت کی حمایت کو شرمناک قرار دیا ہے۔
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سعودی قیادت کی حمایت کو شرمناک قرار دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ نے انتہائی عجیب و غریب انداز میں سعودیوں کے جرائم کے بارے میں اپنے شرمناک بیان کے پہلے حصے میں ایران پر ہر طرح کی ایسی شرپسندی کا الزام عائد کیا ہے جو ان کے ذہن آسکتا تھا۔
محمد جواد ظریف نے طنزیہ انداز میں لکھا ہے کہ شاید کیلی فورنیا میں آتشزدگی کا ذمہ دار بھی ایران ہو کیونکہ ہم نے امریکیوں کو ان کے جنگلات کی صفائی میں مدد فراہم نہیں کی جس طرح فن لینڈ میں جنگلوں کی صفائی کی جاتی ہے۔
کیلی فورنیا کی آگ سے متعلق ٹرمپ کے حالیہ بیان پر انہیں سخت خفت کا سامنا ہے اور ملک بھر میں صدر امریکہ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
کیلی فورنیا میں آگ سے متاثرہ علاقے کے دورے کے موقع پر ڈونلڈٹرمپ نے کہا تھا کہ فِن لینڈ کے صدر نے انہیں بتایا ہے کہ ان کی حکومت جنگلوں سے پتے و غیرہ صاف کرتی رہتے ہے تاکہ آگ سے بچا جاسکے۔
فِن لینڈ کے صدر نے ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر کے ساتھ کبھی اس معاملے پر بات چیت نہیں کی۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی حکومت کے مخالف صحافی جمال خاشقجی قتل کے حوالے سے جاری کیے جانے والے بیان میں سعودی عرب کے جرائم گنوانے کے بجائے، شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد کو اس قتل سے بری کرتے ہوئے ایران پر خطے میں بدامنی پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی حکومت اور خاص طور سے ولی عہد بن سلمان پر کڑی تنقید کرنے والے صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔
سعودی حکومت نے شدید عالمی دباؤں کے باعث اٹھارہ روز کی تردید اور تضاد بیانات کے بعد اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو استنبول میں واقع اس کے قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔
دنیا کے بہت سے ممالک اور عالمی اداروں نے سعودی حکومت کے اس دعوے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔