امریکی پابندیاں ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتیں بلکہ امریکی پابندیوں سے ایران کی استقامت میں مزید استحکام پیدا ہوجائےگا۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی پابندیاں ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتیں بلکہ امریکی پابندیوں سے ایران کی استقامت میں مزید استحکام پیدا ہوجائےگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے خلاف امریکہ کی پابندیوں کو یکطرفہ اور ظالمانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں سے ایران کی استقامت میں مزید استحکام پیدا ہوجائےگا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ سے ملاقات کے بعد برطانوی اخبار گارڈین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے دباؤ کا مقابلہ کرنا ہماری عادت بن گئی ہے ۔ اقتصادی پابندیوں سے ہمیشہ عوام کو نقصان پہنچا ہے ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم امریکی پابندیوں کا ماضی کی طرح ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ اور ہم اقتصادی میدان میں بھی امریکہ کو شکست اور ناکامی سے دوچار کردیں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مایک پمپیو کے اس بیان پر کہ امریکی پابندیوں سے روز مرہ کے استعمال کی اشیاء پر اثر نہیں پڑا ہے کہا کہ پابندیاں چونکہ مالی ہیں اس لئے غذائی اشیاء اور ادویات اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور برطانوی وزیر خارجہ جرمی ہنٹ نے کل پیر کو تہران میں اپنی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور مختلف میدانوں میں روابط منجملہ یورپ کے نئے مالیاتی نظام ایس پی وی کے قیام سے متعلق مسائل پر گفتگو کی-
برطانوی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایران کی اعلی قومی سیکورٹی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی سے بھی ملاقات کی-
اس ملاقات میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے امریکا کے ذریعے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی پر یورپ کے کمزور ردعمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی واشنگٹن کے ذریعے یورپی یونین کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچائے جانے کے مترادف ہے