تاریخ شائع کریں2018 19 November گھنٹہ 13:30
خبر کا کوڈ : 378835

امریکہ طالبان سے 17 سالہ جنگ میں ہار چکا ہے

امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا
امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان ہارے نہیں بلکہ 17 سالہ جنگ کے بعد بھی اُن کی پوزیشن کافی مضبوط ہے۔
امریکہ طالبان سے 17 سالہ جنگ میں ہار چکا ہے
امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان ہارے نہیں بلکہ 17 سالہ جنگ کے بعد بھی اُن کی پوزیشن کافی مضبوط ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر ہمیں لگی لپٹی بات کرنے کے بجائے طالبان کی مضبوط پوزیشن کو تسلیم کرلینا چاہیے اور فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ معاشی دباؤ اور مذاکرات کے ذریعے قیام امن کی کوششیں کرنی چاہئیں۔

امریکی جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا کہ حال ہی میں ہونے والے افغان بلدیاتی الیکشن کامیاب ثابت ہوئے ہیں اور اب ہماری نگاہیں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات پر جمی ہوئی ہیں، جمہوری عمل جاری رہنے کے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جنگ ہر مسئلے کا حل نہیں۔

جنرل جوزف کا طالبان کے حوالے سے لچک دار رویہ اس وقت سامنے آیا ہے جب افغان مذاکرات کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کے وفد، متحدہ عرب امارات اور سعودی حکام کے ساتھ دوسری اہم ملاقات دبئی میں کی  اور وہ گزشتہ روز ہی کابل لوٹے ہیں۔ امریکہ کئی برس بعد افغانستان میں جنگ کے بجائے مذاکرات کی بات کر رہا ہے جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں بھی شکست ہوئی اور وہ اب اپنی ساکھ بچانے کی خاطر مذاکرات کی بات کر رہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdsj0skyt05j6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ