تاریخ شائع کریں2018 17 November گھنٹہ 19:17
خبر کا کوڈ : 378207

سعودی جارحیت کے باعث یمن قحط کے دہانے پر پہچ گیا

یمن میں فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو تباہ کن قحط آ سکتا ہے
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کا سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہنا تھا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے تحت سویڈن میں مذاکرات کی تجویز ہے۔
سعودی جارحیت کے باعث یمن قحط کے دہانے پر پہچ گیا
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو تباہ کن قحط آ سکتا ہے۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کا سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہنا تھا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے تحت سویڈن میں مذاکرات کی تجویز ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں فوری جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہوئیں تو تباہ کن قحط آ سکتا ہے، جس پر قابو پانا آسان نہیں ہو گا۔

 یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کا سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہنا تھا کہ یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے تحت سویڈن میں مذاکرات کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی، اس سے قبل وہ آئندہ ہفتے یمن کا دورہ کریں گے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت  سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

 سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے  لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgz79wuak9ux4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ