سعودی عرب کے بھیانک اور جنگي جرائم ہتھیاروں کی ترسیل میں رکاوٹ
رائٹرز کے مطابق امریکی کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ نمائندوں نے کہا
یمن میں سعودی عرب کے بھیانک اور جنگي جرائم اور استنبول میں سعودی صحافی خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں سعودیہکے ملوث ہونے کے باعث سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت متوقف کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔
شیئرینگ :
رائٹرز کے مطابق امریکی کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ نمائندوں نے یمن میں سعودی عرب کے بھیانک اور جنگي جرائم اور استنبول میں سعودی صحافی خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں سعودیہکے ملوث ہونے کے باعث سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت متوقف کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ نمائندوں نے یمن میں سعودی عرب کے بھیانک اور جنگي جرائم اور استنبول میں سعودی صحافی خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے باعث سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت متوقف کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق اگر یہ تجویز کانگرس میں منظور ہوگئی تو سعودی عرب کے طیاروں کو ایندھن کی فراہم معطل کردی جائے گی۔ اور اگر سعودی عرب نے یمن کے لئے بشر دوسانہ امداد کی فراہمی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں۔
سعودی عرب کے بادشاہی دربار کے مشیر سعود القحطانی اور استنبول میں سعودی عرب کے قونصل جنرل العتیبی ان 17 افراد میں شامل ہیں جن پر امریکہ نے پابندیاں عائد کردی ہیں۔
روس کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ الا پامفیلوا نے پیر 18 مارچ 2024 کو روس کے 3 روزہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ 87,100,000 سے زیادہ روسیوں نے ...