تاریخ شائع کریں2018 15 November گھنٹہ 14:56
خبر کا کوڈ : 377596

افغانستان کے مسائل کا حل مذاکرات کے زریعہ نکالا جاسکتا ہے

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے افغانستان کے مسئلے کا حل غیرعسکری ہے۔
افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی مشیر زلمے خلیل زاد اس وقت خطے میں موجود ہیں جہاں وہ گزشتہ 17 سال سے جاری تنازع کے حل کے لیے مذاکرات کے مشن پر ہیں جس میں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
افغانستان کے مسائل کا حل مذاکرات کے زریعہ نکالا جاسکتا ہے
پینٹاگون نے بالآخر یہ اعتراف کر لیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل غیرعسکری ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ملک کی سول اور فوجی قیادت افغان تنازع کے غیر عسکری حل پر یقین رکھتی ہے اور اسی لیے واشنگٹن کابل اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کی پابندی کررہا ہے۔

افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی مشیر زلمے خلیل زاد اس وقت خطے میں موجود ہیں جہاں وہ گزشتہ 17 سال سے جاری تنازع کے حل کے لیے مذاکرات کے مشن پر ہیں جس میں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے امریکا کے تعلیمی ادارے براؤن یونیورسٹی نے رپورٹ کیا تھا کہ اکتوبر 2001 سے افغانستان میں جاری جنگ میں 6 ہزار 3 سو 34 امریکی بھی مارے گئے جن میں بیشتر فوجی اور ٹھیکیدار تھے۔ اس کے علاوہ ایک ہزار سے زائد اتحادی فوجی بھی اس جنگ کی نظر ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران زلمے خلیل زاد کا اس خطے کا یہ تیسرا دورہ ہے جس میں انہوں نے افغانستان، پاکستان اور قطر کے حکام سے بات چیت کی تاکہ طالبان پر افغان حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاسکے اور ملک میں قائم امن ہوسکے۔
https://taghribnews.com/vdcgyu9w3ak9un4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ