تاریخ شائع کریں2018 13 November گھنٹہ 19:20
خبر کا کوڈ : 377047

الحدیدہ بندرگاہ کی تباہی انسانی المیہ کا باعث بن سکتی ہے

فرانس کے وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے جنگ یمن بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سعودی اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں مغربی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کی تباہی پر سخت خبردار کیا ہے۔دریں اثنا فرانس کے وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے جنگ یمن بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
الحدیدہ بندرگاہ کی تباہی انسانی المیہ کا باعث بن سکتی ہے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سعودی اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں مغربی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کی تباہی پر سخت خبردار کیا ہے۔دریں اثنا فرانس کے وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے جنگ یمن بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے جو پہلی عالی جنگ کے خاتمے کی صد سالہ تقریب میں شرکت کے لئے فرانس گئے ہوئے ہیں، اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر یمن کی الحدیدہ بندرگاہ تباہ ہو جاتی ہے تو انسانی المیہ کو نہیں روکا جاسکےگاانھوں نے کہا کہ عالمی برادری نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کے حملے بند ہونے چاہئیں۔فرانس کے وزیر خارجہ لےدریان نے بھی مغربی ملکوں کی جانب سے تازہ اعتراضات کا سلسلہ شروع ہونے پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے حملے بند کرائے۔انھوں نے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے حملوں کو ڈرٹی وار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد اس جنگ میں کامیاب نہیں ہو سکے گا اس لئے بھی ضرورت اس بات کی ہے کہ اس جنگ کو بند کرایا جائے۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے یورپ میں یمن کے بارے میں منعقد ہونے والے آئندہ اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ فائر بندی کے ساتھ انسان دوستانہ امداد کا عمل شروع کیا جائے اور سیاسی راہ حل کی کوشش جاری رکھی جانی چاہئے۔فرانس کے اس اعلی عہدیدار کی جانب سے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ بند کرانے کا مطالبہ ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی چوالیس ماہ سے جاری جارحیت اور یمن کے عام شہریوں کے قتل عام کے دوران خود فرانس بھی سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کرنے والا ایک اہم ملک رہا ہےمغربی ملکوں کی جانب سے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ بند کرائے جانے کا مطالبہ ایسی حالت میں کیا جا رہا ہے کہ یہ جارح اتحاد، یمن کے خلاف ہر طرح کے جرائم کا ارتکاب کرنے کے باوجود اب تک کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع الحدیدہ بندرگاہ، یمن کے جنگ زدہ عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے اور ستّر فیصد غذائی اشیا، دوائیں اور حفظان صحت سے متعلق دیگر اشیا اسی بندرگاہ کے ذریعے یمن پہنچتی  ہیں۔دوسری جانب انٹیلی جینس آن لائن نیوز ویب سائٹ نے یمن میں الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی اتحاد کے حملوں میں امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے تعاون کا انکشاف کیا ہے۔سعودی اتحاد کے ہاتھوں یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری، عام شہریوں کا بہیمانہ قتل عام اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی تباہی کے باوجود حکومت امریکہ، سعودی اتحاد کے لئے فوجی حمایت بند کرنے کے لئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdchkqnxq23nqvd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ