تاریخ شائع کریں2018 23 October گھنٹہ 14:37
خبر کا کوڈ : 371263

شریف خاندان کی سزا معطلی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا
شریف خاندان کی سزا معطلی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ میں جمع کروائی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا اور ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزاؤں کو معطل کردیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے اپنے ہی حکم نامہ کے برخلاف درخواستوں کی سماعت کی، اور اپیل کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستیں سننے کا حکم دیا تھا۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل خصوصی بینچ کل سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔

اپنی رہائی کے بعد سابق وزیرِاعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اپنے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ سے انہیں فہرست سے نکالنے کی درخواست کردی تھی۔

تاہم سابق وزیرِ اعظم اور ان کے اہلِ خانہ کی درخواست پر وزارتِ داخلہ کی جانب سے اب تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا جبکہ نیب سے اس حوالے سے رائے بھی طلب کرلی گئی۔
https://taghribnews.com/vdcb08bffrhbz5p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ