تاریخ شائع کریں2018 21 October گھنٹہ 19:06
خبر کا کوڈ : 370596

امریکا کی طرف سے ایران پر عائد کی گئی پابندی ختم کی جائے

فیصلے کی کاپی ایک خط کے ہمراہ سلامتی کونسل کو ارسال کردی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے امریکا کے خلاف ہیگ کی عالمی عدالت میں ایران کی جانب سے دائر کی گئی شکایت پر مذکورہ عدالت کے فیصلے کی حمایت اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اس فیصلے کی کاپی ایک خط کے ہمراہ سلامتی کونسل کو ارسال کردی ہے۔
امریکا کی طرف سے ایران پر عائد کی گئی پابندی ختم کی جائے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے امریکا کے خلاف ہیگ کی عالمی عدالت میں ایران کی جانب سے دائر کی گئی شکایت پر مذکورہ عدالت کے فیصلے کی حمایت اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اس فیصلے کی کاپی ایک خط کے ہمراہ سلامتی کونسل کو ارسال کردی ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹینیو گوترس نے سلامتی کونسل کے موجودہ صدر کے نام جن کا تعلق بولیویا سے ہے ایک خط میں کونسل کو ہیگ کی عدالت کے اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے جس میں اس نے فیصلہ دیا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ ہوئے انیس سو پچپن کے معاہدے کی پابندی نہیں کررہا ہے۔ اقوام متحدہ کی پالیسی کے مطابق جنرل سکریٹری نے اپنے خط کے ساتھ عالمی عدالت کے اس فیصلے کی کاپی بھی سلامتی کونسل کو ارسال کی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ ادویات، میڈیکل، اشیائے خوراک اور شہری ہوابازی کے شعبے میں امریکا کی طرف سے ایران پر عائد کی گئی پابندی ختم کی جائے۔ عالمی عدالت انصاف نے گذشتہ تین اکتوبر کو امریکا کے خلاف ایران کی شکایت کی سماعت کے لئے اپنے آپ کو اہل قراردیتے ہوئے واشنگٹن کو پابند کیا تھا کہ وہ حتمی فیصلہ آنے تک ایٹمی معاملے کے بہانے سے ایران پر عائد کی گئی ان پابندیوں کو ختم کردے جو انسان دوستانہ امور سے مربوط ہیں۔  ہیگ کی عالمی عدالت کے چیف جسٹس عبدالقوی احمد یوسف نے ایٹمی معاہدے تک رسائی کے عمل کا حوالہ اور پھر اس کے  بعد اس معاہدے سے امریکا کے یک طرفہ طور پر نکل جانے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردئے جانےکے اعلان کا ذکرکرتے ہوئے کہا  کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی یکطرفہ علیحدگی اور ایران پر دوبارہ پابندیوں کا نفاذ ایران اور امریکا کے انیس سو پچپن کے معاہدے میں درج حقوق کو محدود کرسکتا ہے۔

ہیگ کی عالمی عدالت کے سربراہ نے ایران کے دلائل کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیاں ناقابل تلافی نقصانات کی حامل ہوسکتی ہیں بنابریں وقتی طور پر اس سلسلے میں کچھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

عالمی عدالت انصاف کے سربراہ نے امریکا کی اس دلیل کو ناکافی بتایا کہ واشنگن ان پابندیوں کے منفی اثرات پر نظر رکھے گا - امریکا نے اس قانونی جنگ میں شکست کھانے کے بعد اپنے دفاعی اور عجلت پسندانہ نیز سفارتی آداب کے منافی ردعمل میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو بیہودہ قراردیا اور کہا ہے کہ وہ انیس سو پچپن کے معاہدے کو توڑ رہا ہے۔

امریکی ردعمل کے بے بنیاد ہونے سے قطع نظر بین الاقوامی عدالت انصاف اقوام متحدہ کا قانونی اور عدالتی بازو اور سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے عملی اقتدار کی مظہر اور فوجی طاقت شمار ہوتی ہے بنابریں ہیگ کی عدالت کے فیصلے کو کہ جس پر عمل درآمد کو ضروری قراردیا گیا ہے جنرل سیکریٹری کے ذریعے سلامتی کونسل کو ارسال کیاجانا اس بات کوثابت کرتاہے کہ اس فیصلے پر عملدر آمد کے لئے عالمی ضمانت پائی جاتی ہے۔

ہالینڈ میں ایران کے سفیر علی رضا جہانگیری نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ ہیگ کی عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرانا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے بنابریں وہ امریکا کو اس پر عمل درآمد کے لئے پابند بناسکتی ہے اور اگر اس فیصلے کو سلامتی کونسل میں ویٹو کردیا جاتا ہے تو ایسے میں واشنگٹن پر عالمی دباؤ بڑھ جائے گا اور وہ عالمی سطح پر مزید الگ تھلگ پڑ جائے گا۔

انہوں نے دنیا کے ملکوں سے بھی کہا کہ ہیگ کی عدالت کا فیصلہ آجانے کے  بعد اب انہیں چاہئے کہ امریکا یک طرفہ پابندیوں میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیں۔
https://taghribnews.com/vdcjhyetmuqeaiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ