تاریخ شائع کریں2018 24 September گھنٹہ 21:02
خبر کا کوڈ : 361805

امریکی اور سعودی جرائم کے سامنے خاموشی کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ اور جامعہ مدرسین کے رکن "آیت اللہ محسن اراکی" نے کہا
خوزستان میں تمام قومیت کے افراد جن میں سوسنگر ، بستان ، شوش اور عرب نشین آبادی کا انقلاب اور جمہوری اسلامی کی بقاء میں بہت سی قربانیاں دی ہے
امریکی اور سعودی جرائم کے سامنے خاموشی کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے
 امریکی اور سعودی جرائم کے سامنے خاموشی کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ اور جامعہ مدرسین کے رکن "آیت اللہ محسن اراکی"  نے آج درس خارج کے ابتدا میں اھواز میں ہونے والی دہشت گردی سے متعلق کہا، خوزستان میں تمام قومیت کے افراد جن میں سوسنگر ، بستان ، شوش اور عرب نشین آبادی کا انقلاب اور جمہوری اسلامی کی بقاء میں بہت سی قربانیاں دی ہے اور خقیر خود اس بات کا شاہد ہے۔

ایران میں شیعت کی ابتدا خوزستان میں مقیم عرب نشین آبادوں کی بدولت ہے اور امام حسن مجتبی (ع) کے زمانے میں بھی خوزستان میں حکومت قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا امریکی اور سعودی دہشت گردی کے سامنے خاموشی اختیار کرنا مناسب عمل نہیں ہے بلکہ اس قسم کے اقدامات کا  جواب اسی وقت دیا جائے اور جمہوری اسلامی اس بات کی صلاحیت رکھتا ہے، دشمن اس سے پہلے مزید کسی گستاخی کا ارتکاب کریں ان کو اس عمل کی کڑی سزا دی جائی۔

انہوں نے مزید کہا سعودی عرب اور امارات  صدام حسین کے ساتھ جنگ میں ایران کے خلاف شامل تھے اور ان سے جنگی خسارت کا مطالبہ کیا جائے اور اگر اس بات پر اب تک خاموشی اختیار کی گئی ہے تو اب اس کا ازالہ کیا جائے۔

ہمیں چاہیے کہ امریکہ کے خلاف ایک محکم اور قاطع حکمت عملی تیار کریں اور امریکی جسارت کے سامنے عقب نشینی امریکہ کو اجازت دیتی ہے کہ جمہوری اسلامی کے خلاف جسور تر ہوجائے۔

انہوں نے آخر میں شہیدوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے تاذیت کا اظہار کیا۔
https://taghribnews.com/vdccxsq1p2bqe48.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ