تاریخ شائع کریں2018 24 September گھنٹہ 00:46
خبر کا کوڈ : 361428

امریکہ کی ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا فریب دینے کی کوشش

برائن ہک نے ایک بار پھر تہران کے ساتھ مذاکرات کا راگ الاپتے ہوئے کہا
حکومت امریکہ کے ایران ایکشن گروپ کے سربراہ برائن ہک نے ایک بار پھر تہران کے ساتھ مذاکرات کا راگ الاپتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکام بقول ان کے، اپنا راستہ بدل لیں تو امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات اور اسے مراعات دینے کے لئے تیار ہے۔
امریکہ کی ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا فریب دینے کی کوشش
حکومت امریکہ کے ایران ایکشن گروپ کے سربراہ برائن ہک نے ایک بار پھر تہران کے ساتھ مذاکرات کا راگ الاپتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکام بقول ان کے، اپنا راستہ بدل لیں تو امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات اور اسے مراعات دینے کے لئے تیار ہے۔

 برائن ہک نے دعوی کیا کہ جامع ایٹمی معاہدہ کوئی معاہدہ نہیں کیونکہ امریکی کانگریس نے اس کی حمایت نہیں کی اور صدر براک اوباما کے وائٹ ہاوس سے جاتے ہی اس کی قانونی حیثیت بھی ختم ہو گئی۔
حکومت امریکہ کے ایران ایکشن گروپ کے سرغنہ برائن ہک نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب  اس معاہدے پر پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں اور یورپی یونین نے دستخط کیے تھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد بائیس اکتیّس کے ذریعے اس معاہدے کی توثیق کی تھی۔
حکومت امریکہ کے ایران مخالف ایکشن گروپ کے سرغنہ برائن ہک نے ایران کے میزائل پروگرام کو ایک خطرہ قرار دیا اور دعوی کیا کہ اس قسم کے خطرات بقول ان کے ایٹمی پروگرام سے کہیں زیادہ بڑھکر ہیں۔
 برائن ہک نے ایران مخالف بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب امریکہ نے کسی بھی معقول وجہ کے بغیر ایران کے ساتھ  ہونے والے ایٹمی معاہدے سے یک طرفہ علیحدگی اختیار کر لی جس کی وجہ سے عالمی برادری کی جانب سے امریکہ کو کڑی نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdxf0sjyt09o6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ