تاریخ شائع کریں2018 20 September گھنٹہ 07:29
خبر کا کوڈ : 360571

اگر امام حسین (ع) قیام نہ کرتے تو بنی امیہ کی شریعت نافذ ہوتی

مجلس خبرگان میں سیسیتان و بلوچستان کی عوام کے نمایندے "مولوی نذیر احمد " نے کہا
اگر امام حسین (ع) قیام نہ کرتے تو بنی امیہ کے افکار اور ان کی روش اسلام میں مشروعیت پیدا کرلیتی اور دین محمدی(ص)، دین بنی امیہ بن کر رہ جاتا۔
اگر امام حسین (ع) قیام نہ کرتے تو بنی امیہ کی شریعت نافذ ہوتی
اگر امام حسین (ع) قیام نہ کرتے تو بنی امیہ کی شریعت نافذ ہوتی

مجلس خبرگان میں سیسیتان و بلوچستان کی عوام کے نمایندے "مولوی نذیر احمد " نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ماہ  محرم بالخصوص اول عشرہ انتھائی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ ان ہی ایام میں امام حیسن(ع) نے دین کی بقاء کے لیے قیام کیا اوردین کا دفاع کیا۔

انہوں نے کہا، دین کی روح سے اقتدار اور حکومت کے لیے قیام کرنا شرعا حرام ہے اور امام حسین (ع) کا قیام حکومت اور اقتدار کے لیے نہیں تھا بلکہ اسلامی حکومت کے 50 سال گذر جانے کے بعد ایجاد ہونی والی بدعتوں کے خلاف آپ نے قیام کیا تھا۔

امام حسین (ع) نے رسول اکرم (ص) کی رحلت کے 50 بعد قیام کیا یہ بھی دلیل ہے کہ امام حسین (ع) کا مقصد اقتدار کا حصول نہیں تھا۔

یزید کے اسلام دشمن افکار کے خلاف امام (ع) کھڑے ہوئے اور اپنے اہل و عیال کو لے کر دین کی نصرت کے لیے نکل پڑے، امام (ع) کا قیام کسی ایک فرد واحد کے خلاف نہیں تھا بلکہ ایک باطل نظام کے خلاف تھا۔

اگر امام حسین (ع) قیام نہ کرتے تو بنی امیہ کے افکار اور ان کی روش اسلام میں مشروعیت پیدا کرلیتی اور دین محمدی(ص)، دین بنی امیہ بن کر رہ جاتا۔

انہوں نے آخر میں کہا امام حسین (ع) نے فرزند رسول(ص) ہونے کی حیثیت سے دین کا دفاع کیا اور یزیدی افکار کو خاک میں ملا دیا۔
https://taghribnews.com/vdcbzgbf8rhb0sp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ