تاریخ شائع کریں2018 19 September گھنٹہ 16:47
خبر کا کوڈ : 360547

سعودی جنگ نے لاکھوں یمنی بچوں کو قحط سے دوچار کردیا

یمن پر سعودی جارحیت کی وجہ سے50لاکھ10ہزار معصوم بچے قحط سے دوچارہو گئے ہیں
مشرق وسطیٰ کے تین ممالک عراق،شام اور یمن جہاں گزشتہ کئی سال سے خاک و خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ،ان میں سب سے زیادہ متاثر معصوم بچے ہورہے ہیں۔
سعودی جنگ نے لاکھوں یمنی بچوں کو قحط سے دوچار کردیا
یمن پر سعودی جارحیت کی وجہ سے50لاکھ10ہزار معصوم بچے قحط سے دوچارہو گئے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کے تین ممالک عراق،شام اور یمن جہاں گزشتہ کئی سال سے خاک و خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ،ان میں سب سے زیادہ متاثر معصوم بچے ہورہے ہیں۔

جنگ کی وجہ سے یہاں کی کاروباری زندگی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔

جنگ سے جہاں لوگوں کی جانیں جارہی ہیں وہیں  یہ جنگ فاقہ کشی،بھکمری،قحط اور مفلوک الحالی لے کر آئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دشوار ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ اتحاد نے 2015 میں یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا ۔

2 کروڑ 80 لاکھ افراد پر مشتمل یمنی آبادی جنگ کے باعث بدترین انسانی بحران کا شکار ہے ، جہاں 84 لاکھ افراد بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ 2 کروڑ 20 لاکھ افراد امداد پر انحصار کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کوآرڈینیٹر لیز گراندے نے ایک بیان میں کہا ہےکہ یمن میں جاری جنگ میں انسانی جانوں کا نقصان اور انسانیت پر مرتب ہونے والے اثرات ناقابل قبول ہیں۔

واضح رہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جاری جارحیت کی وجہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، یمن میں جنگی جرائم کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcee78xfjh8pni.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ