دشمن میڈیا کے زریعہ تفرقہ پھیلانے کی سازش کر رہا ہے
آج شیعہ اور سنی مذاہب کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ تفرقہ انگزی ہے
آج شیعہ اور سنی مذاہب کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ تفرقہ انگزی ہے، جس کو اسلام دشمن طاقتیں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
شیئرینگ :
دشمن میڈیا کے زریعہ تفرقہ پھیلانے کی سازش کر رہا ہے
مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ آیت اللہ اراکی نے اپنی تحریر کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے ایک اہم موضوع کی طرف اشارہ کیا۔
آج شیعہ اور سنی مذاہب کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ تفرقہ انگزی ہے، جس کو اسلام دشمن طاقتیں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
ہم پہلے بھی اس موضوع پر بات کرتے رہے ہیں جس کی عملی شکل آج واضح طور پر عالم اسلام کے سامنے ہے۔
آج دینا کے سامنے عراق ، شام، یمن اور بحرین میں تفرقہ پہیلانے والے عناصر کو عالم اسلام نے بخوبی پہچان لیا ہے کہ یہ تمام جنگیں اور لڑایاں فرقہ وارانہ نہیں بلکہ اسلام دشمن سازشیں ہیں۔
آج اگر خبروں پر نظر ڈالی جائے تو واضح ہوجاتا ہے شام میں جگہ جگہ ہونے والے دھماکوں کے پیچھے کون ہے۔
کوئی بھی عقل مند اور با ضمیر انسان اس بات کو آسانی سے سمجھ سکتا ہے کہ ان تمام فرقہ وارانہ جنگ میں ایران کا کردار مثبت اور برادر ممالک کی درمیان صلح پسندانہ ہے۔
فلسطین ، بوسنیاں اور آج یمن اور شام کے سلسلے میں ایران کا کردار مثبت اور تعمیری ہے اور ایران نے اپنے اسلامی فریضہ کو انجام دیا ہے۔
جیسا کے سب کے لیے واضح ہے ایک تفرقہ آمیز فضاء قائم کی جا چکی ہے اور دشمن چینلز اور دوسرے زرایع سے تفرقہ انگیزی میں مشغول ہے تو اس سلسلے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے۔۔؟
بیداری ، ہشیاری، بصیرت اور پشت پدرہ مسائل کی پہچان
ایران کی زمہ داریوں کی انجام دہی میں کوششیوں کو سراہا جانا
پشت پردہ عناصر کی شناخت اور ان کی سازشوں کا مقابہ کرنے کے لیے ضروری آمادگی
دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے تقوا الہی اختیار کرنا جو مومن کی سب سے بڑی طاقت ہے
«إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ»