سوچی نے برما کے مظلوم مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دیا
سوچی کی حکومت کو اقلیتی آبادی سے ظالمانہ برتاو کی وجہ سے بین الاقوامی برادری میں مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
راخین میں دہشت گردی کی اطلاعات واقعی اور حقیقی ہیں اور یہ خطرات صرف مینمار تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
شیئرینگ :
سوچی نے برما کے مظلوم مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دیا
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق "آنگ سانگ سوچی" برما میں حکمران جماعت کی سربراہ نے مینمار کے شمال مغربی صوبے " راخین" کے مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
رائٹر کے خبر نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے سوچی نے کہا کہ راخین میں دہشت گردی کی اطلاعات واقعی اور حقیقی ہیں اور یہ خطرات صرف مینمار تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
راخین کے مسلمان میانمار کی اقلیتی آبادی کا حصہ ہیں اور گذشتہ ہونے والی ریاستی دہشت گردی میں ریاستی مظالم کا شکار بنے ہیں۔
فوج نے ان کے گھروں کو جلادیا ہے اور انہوں نے پیدل بنگلہ دیش کے جانب فرار کر کے پناہ حاصل کی ہے۔
سوچی کی حکومت کو اقلیتی آبادی سے ظالمانہ برتاو کی وجہ سے بین الاقوامی برادری میں مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سوچی کا کہنا ہے مہاجرین کی واپسی کے لیے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے لیکن حتمی شکل کے لیے وقت نہیں دیا جا سکتا۔