تاریخ شائع کریں2018 21 August گھنٹہ 15:23
خبر کا کوڈ : 352642

افغان صدر کے خطاب کے دوران راکٹ داغے گئے

افغان صدر کے خطاب کے دوران نامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے صدارتی محل کے قریب راکٹ داغے گئے
حکام کا کہنا ہےکہ حملہ آوروں نے کم از کم 12 راکٹ فائر کیے تاہم مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی گئی۔
افغان صدر کے خطاب کے دوران راکٹ داغے گئے
افغانستان میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے موقع پر افغان صدر کے خطاب کے دوران نامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے صدارتی محل کے قریب راکٹ داغے گئے ۔

افغانستان کی خبر رساں ا یجنسی طلوع نیوز کے مطابق حکام کا کہنا ہےکہ حملہ آوروں نے کم از کم 12 راکٹ فائر کیے تاہم مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی گئی۔

کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستانکزئی نے بتایا کہ حملہ افغان وقت کے مطابق صبح 9 بجے شروع ہوا جس کے بعد 10 بجے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جو افغان فوج کی جانب سے حملے کے ردعمل میں کی جانے والی کارروائی تھی اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے حملے کی تفصیلات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ٹرک کے پیچے چھپ کر حملہ کیا اور پے درپے کئی راکٹ برسائے، جس میں سے 2 راکٹوں نے صدارتی محل ک بھی نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ افغان حکومت کی جانب سے اتوار کو اعلان کیا گیا تھا کہ افغان حکومت عیدالفطر کی طرح عیدالاضحیٰ پر بھی جنگ بندی چاہتی ہے تاکہ حریف افغان گروہوں خاص طور پر طالبان اس مذہبی تہوار کو اپنے خاندان کے ساتھ پر امن طور پر منا سکیں۔
https://taghribnews.com/vdcba5bf5rhbs0p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ