تاریخ شائع کریں2018 12 August گھنٹہ 19:04
خبر کا کوڈ : 350414

صعدہ میں بن سلمان کے جنگی جرائم شارون کے جنگی جرائم کی کاپی ہے

بین الاقوامی امور کے ماہر " حسن ہانی زادہ" نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کے دوران کہا
سعودی حکومت کا بچوں کی اسکول بس پر کیے جانے والا وحشیانہ حملہ دہایوں میں انجام پانے والے خوفناک حملوں میں وحشستناک ترین اور سفاک ترین حملہ قرار پائے گا
صعدہ میں بن سلمان کے جنگی جرائم شارون کے جنگی جرائم کی کاپی ہے
صعدہ میں بن سلمان کے جنگی جرائم شارون کے جنگی جرائم کی کاپی ہے

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی امور کے ماہر " حسن ہانی زادہ" نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کے دوران کہا ، یمن کے علاقے صعدہ میں سعودی حکومت کا بچوں کی اسکول بس پر کیے جانے والا وحشیانہ حملہ دہایوں میں انجام پانے والے خوفناک حملوں میں وحشستناک ترین اور سفاک ترین حملہ قرار پائے گا جو سعودی عرب کی سفاکیت اور وحشی گری کی علامت ہے۔

صہیونی حکومت کے سابق وزیر اعظم "ایریل شارون " کا فلسطینی بچوں پر کئے جانے والو حملوں کی عکاسی کرتے ہوئے محمد بن سلمان بھی یمنی معصوم بچوں کو ظلم کا نشانہ بنا رہا ہے، اور اس کی کوشش ہے کہ وحشت اور خوف کے زریعہ یمنی عوام کو شکست سے ہمکنار کرے۔

اس تمام خون خرابے کے بعد اقوام متحدہ کا خاموش رہنا اقوام متحدہ کی ذلت پسند سوچ کی عکاسی کرتا ہے اور سعودی حکومت کی جانب سے دی جانے والی رشوت کا اثر واضح نمایاں ہے۔

معصوم اسکول کے بچوں کا قتل عام، انسانیت کے چہرہ پر ایک بد نماں داغ بن کررہے گا جو امریکہ اور اقوام متحدہ کی شکست کی دلیل ہے۔


اس وقت دینا میں جنگل کا قانون چل رہا ہے جس نے بین الاقوامی روابط کو شیدد نقصان پہچایا ہے، 3 صہیونی طاقتیں یعنی امریکہ ، اسرائیل اور سعودی عرب نے دینا کے بے آرامی اور ناامنی کا باعث ہیں۔

سعودی عرب امریکہ کی اور اسرائیل اقوام متحدہ کی پشت پناہی سے مظلوم لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جیسے امن کے ٹھیکے دار خوموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

اس سے بھی زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ یمنی معصوم بچوں کی ہلاکتوں کے بعد "او، آئی ، سی" کی جانب سے جدہ میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
بجائی اس کے سعودی عرب کے اس اقدام کی مذمت کی جائے ایران پر انصاراللہ کی حمایت کا الزام لگایا گیا، یہ امر اس بات کی دلیل ہے کہ بین الاقوامی ادارے حتی اسلامی کونسل بھی سعودی جنایت میں جانب دار ہے.

یہی وجہ ہے کہ یمنی عوام نے کسی بھی ادارے سے کسی قسم کی مدد کی امید نہیں رکھی ہے اور خود ہی مقامی وسائل کی بنیاد پر مقابلہ کر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcgqz9wtak9nt4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ