تاریخ شائع کریں2018 10 August گھنٹہ 16:39
خبر کا کوڈ : 349849

شہید حسینی ہر اعتبار سے پاکستان کے خمینی (رہ) تھے

امام خمینی(رہ) نے ان کی شہادت پر جو پیغام بہیجا اس میں کہا تھا " میں آج اپنے ایک عزیز فرزند سے محروم ہوگیا "
شہید عارف حسین الحسینی ہر اعتبار سے پاکستان کے خمینی(رہ) تھے وہ انبیاء (ع) کے اخلاق کا عملی نمونہ تھے اور اللہ کی ایک عظیم تھے جنہوں نے ہماری قوم کو بیدار کیا
شہید حسینی ہر اعتبار سے پاکستان کے خمینی (رہ) تھے
شہید حسینی ہراعتبار سے پاکستان کے خمینی (رہ) تھے

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہید عارف حسین الحسینی کے شاگرد اور امریکہ میں " ولایت " چینل کے سربراہ مولانا سید ظہور نقوی نے سرداران شہید مقاومت کانفرنس سے میں، تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ، میں سید عارف حسینی کی شہادت کے وقت صرف 16 سال کا تھا اوران کی شہادت سے ایک دن پہلے ان سے ملاقات کی توفیق حاصل ہوئی تھی۔

شہید عارف حسین الحسینی ہر اعتبار سے پاکستان کے خمینی(رہ) تھے وہ انبیاء (ع) کے اخلاق کا عملی نمونہ تھے اور اللہ کی ایک عظیم تھے جنہوں نے ہماری قوم کو بیدار کیا،30 سال گذرجانے کے بعد ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے ایسی شہید کے مرہون منت ہے اور اس شہید کے خون کی تاثیر ہے،شہید کا خون بے جرم اور ناحق بہایا گیا لیکن اس خون کا اثر ملت میں بیداری کا باعث بنا اور ہم آج اس عظیم شہید کے مقروض اور احسان مند ہیں۔

شہید عارف امام خمینی (رہ) کے شاگرد تھے اور امام خمینی(رہ) نے ان کی شہادت پر جو پیغام بہیجا اس میں کہا تھا " میں آج اپنے ایک عزیز فرزند سے محروم ہوگیا "۔

جب ہم شہید عارف کو پاکستان میں دیکھتے تھے تو ہماری سمجھ میں آتا تھا کہ امام خمینی(رہ) کون ہیں،کیوں کہ شہید امام خمینی (رہ) کے افکار میں ڈوبے ہوئے تھے اور پاکستانی عوام چہ شیعہ و سنی امام خمینی (رہ) کو شہید کے اخلاق و کردارکے زریعہ پہچانتے تھے، یہی وجہ ہے امام خمینی (رہ) نے شہید کے افکار کی سو فیصد تایید کی اور ان کی حمایت کی تھی۔

شہید عارف حسینی کے پاکستان میں بہت سے مُرید تھے جن میں شیعہ اور سنی دونوں شامل ہیں اور ان کے مُریدوں میں اکثریت جوانوں کی تھی،جو کوئی بھی ان سے ایک بار ملتا تھا ان کا شیدائی ہوجاتا تھا ، یہی وجہ تھی کہ استکباران کے وجود کو تحمّل نہیں کرسکا اور شہید کا ملت کو بیدار کرنا استکبار سے برداشت نہیں ہوا، اور فیصلہ کیا گیا کہ شہید عارف کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جائے اور سید عارف  حسینی الحسینی کو شہید کردیا گیا، لیکن ان کی شہادت ان کی کامیابی دلیل ثابت ہوئی۔

انہوں نے آخر میں کہا ، سید عارف حسینی ہمیشہ سے شہادت کی آرزو رکھتے تھے اور اللہ نے ان کو شہادت نصیب کی لیکن ملت پاکستان یتیم ہوگئی اور 30 سال گذرجانے کے بعد بھی مشکلات کا شکار ہیں، لیکن آج ہماری کوشش ہے کہ شہید کے نقش قدم پر قدم رکھتے ہوئے آگے بڑھتے رہیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcgty9wyak9t74.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ