سعودی عرب میں دینی مبلغین اورطلاب کی گرفتاری کی نئی لہر
سعودی عرب میں دینی و مذہبی مبلغین اور طلّاب کی گرفتاری کی نئی لہر کا آغاز ہو گیا ہے
سعودی سکیورٹی فورسز نے شیخ علی بن سعید الحجاج الغامدی کے بھائی اور ذاتی وکیل کے علاوہ مذہبی مبلغین اور طلّاب دینی میں سے 5 افراد کو شیخ الغامدی کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ہے
شیئرینگ :
سعودی عرب میں دینی مبلغین اورطلاب کی گرفتاری کی نئی لہر۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عقیدتی زندان سے رپورٹ کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں دینی و مذہبی مبلغین اور طلّاب کی گرفتاری کی نئی لہر کا آغاز ہو گیا ہے۔
اس خبر کے مطابق سعودی سکیورٹی فورسز نے ان چند دنوں میں بہت سے افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں " شیخ علی بن سعید الحجاج الغامدی" مسجد النبی (ص) کے سابق مدرّس بھی شامل ہیں۔
اس خبر کی تفصیل کے مطابق سعودی سکیورٹی فورسز نے شیخ علی بن سعید الحجاج الغامدی کے بھائی اور ذاتی وکیل کے علاوہ مذہبی مبلغین اور طلّاب دینی میں سے 5 افراد کو شیخ الغامدی کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ہے۔
خبر ملی ہے کہ مبلغ دینی کی جسمانی حالت انتہائی خراب ہے اور باوجود اس کے کہ ان کی عمر 70 سال ہے سعودی سکیورٹی فورسز نے ان کو آکسیجن سلینڈر سے بھی محروم کر دیا ہے۔
ایک اورسعودی مذہبی مبلغ " سفر الحولی" کو ان کے بھائی اور بیٹے کے ھمراہ گرفتار کرلیا ہے، ان کا جرم کتاب نشر کرنا تھا جو کہ الحولی سے منسوب ہے، کتاب میں الحولی نے سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ نایا گیا تھا۔