تاریخ شائع کریں2018 18 July گھنٹہ 18:03
خبر کا کوڈ : 344184

ایران یورپ سے زبانی نہیں عملی اقدامات کی توقع کر رہا ہے

یورپ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے پر سیاسی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدام کرے
یورپ کو صرف بیان دینے پر اکتفا نہیں کرنا چاہئیے اس لئے کہ ایران کو یورپ کی جانب سے بینکنگ، سرمایہ کاری،توانائی اورٹرانسپوٹیشن کے شعبے میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے
ایران یورپ سے زبانی نہیں عملی اقدامات کی توقع کر رہا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد یورپ کے ساتھ روابط کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے پر سیاسی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدام کرے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو صرف بیان دینے پر اکتفا نہیں کرنا چاہئیے اس لئے کہ ایران کو یورپ کی جانب سے بینکنگ، سرمایہ کاری،توانائی اورٹرانسپوٹیشن کے شعبے میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ  نےفنلینڈ میں امریکی اور روسی صدور کی ملاقات اور شام کے بحران کی نسبت ھم آہنگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کی سرنوشت کا فیصلہ شامی عوام کو کرنا چاہیے اور اب تک شام کے عوام نے سخت دباؤ کے باوجود دہشتگردانہ کارروائیوں اور انتہا پسندی کے خلاف بھرپور مزاحمت کی ہے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے اب تک روس اور شام کے ساتھ ہم آہنگی اور روابط کے فروغ کی پالیسی پر عمل کیا ہے اور یہ پالیسی جاری رہے گی اور اس وقت ایران،شام اور روس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ  نے شام میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی جانب سے دہشتگرد گروہوں کی در پردہ حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان کہ ایران کوداعش کی شکست سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے بذات خود امریکی صدر کی جانب سے دہشتگرد گروہ داعش کی حمایت کی تائید ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdjo0soyt0of6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ