ٹرمپ کی روسی صدر سے دنیا کے تمام ایٹمی ہتھیار ختم کرانے پر بات چیت
ٹرمپ روس سے متعلق اپنے بیان سے کانگریس کے دباؤ یا انٹیلی ایجنسیوں کی ناراضگی کی وجہ سے مکر گئے
ٹرمپ نے کہاکہ روسی ہم منصب سے ایران،شام،شمالی کوریا اور اسرائیل کی سلامتی سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔ پوتین سے دنیا کے تمام ایٹمی ہتھیار ختم کرانے پر بھی بات چیت ہوئی۔
شیئرینگ :
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس سے متعلق اپنے بیان سے کانگریس کے دباؤ یا انٹیلی ایجنسیوں کی ناراضگی کی وجہ سے مکر گئے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق فن لینڈ میں روسی صدر سے ملاقات کے بعد وطن واپسی پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے بیان سے فوری طور پر مکر گئے۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا انہیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ پر بھرپور اعتماد ہے۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ انہوں نے اپنے بیان میں کہا اس کی کوئی وجہ نہیں کہ روس نے امریکا کے دو ہزار سولہ کے صدارتی انتخاب میں مداخلت نہ کی ہو لیکن میڈیا نے اسے لکھا کہ روسی صدر پوتین نے صدارتی انتخابات میں مداخلت نہیں کی۔
ٹرمپ نے کہاکہ روسی ہم منصب سے ایران،شام،شمالی کوریا اور اسرائیل کی سلامتی سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔ پوتین سے دنیا کے تمام ایٹمی ہتھیار ختم کرانے پر بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ ملاقات کے اختتام پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاتھا کہ ماسکونے امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت نہیں کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو روس کے خلاف تحقیقات کے بجائے ہلیری کلنٹن کے خلاف تحقیقات کرنا چاہیے۔
ٹرمپ نے اپنے ہی ملک پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا کہ روس کے حوالے سے امریکا کی پالیسی بے وقوفانہ تھی۔