تاریخ شائع کریں2018 17 July گھنٹہ 18:59
خبر کا کوڈ : 343875

ایران تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود علاقے کا پرامن اور طاقتور ملک ہے

یٹمی معاہدے کے چار جمع ایک ممالک نے معاہدے کو باقی رکھنے کے تعلق سے اپنے عملی اقدامات شروع کردئے ہیں
ایران گذشتہ چالیس برسوں کے دوران تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود علاقے کا سب سے زیادہ پرامن اور طاقتور ملک ہے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں روس ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اور یورپی یونین نے اس حقیقت کو درک کرلیا ہے
ایران تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود علاقے کا پرامن اور طاقتور ملک ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے چار جمع ایک ممالک نے معاہدے کو باقی رکھنے کے تعلق سے اپنے عملی اقدامات شروع کردئے ہیں -

ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ گروپ چار جمع ایک کے عملی اقدامات شروع ہوچکے ہیں کہا کہ ایٹمی معاہدے کے  موجودہ  رکن ملکوں نے  ینکنگ کے تعلقات کی ضمانت اور ایران کے تیل کی فروخت کو یقینی بنانے کے لئے جو اقدامات انجام دیں گے ان کی مکمل تفصیلات ویانا اجلاس میں ایران کے پیش کی ہیں -   وزیر‍ خارجہ نے تہران میں اقتصادی ماہرین کے اجلاس سے خطاب کے دوران اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ چالیس برسوں کے دوران تمام تر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود علاقے کا سب سے زیادہ پرامن اور طاقتور ملک ہے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں روس ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اور یورپی یونین نے اس حقیقت کو درک کرلیا ہے کہ   اقتصادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے ان کے پاس ایران سے زیادہ قابل اطمینان، پرامن ، مستحکم منڈی کوئی اور نہیں ہے اور سبھی ممالک ایران میں اپنی اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں - ایران کے وزخارجہ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے  بعد چند دن بعد جب انہوں نے تین یورپی ملکوں اور روس و چین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی تھی تو اسی وقت ان ملکوں نے اس بات کا وعدہ کرلیا تھا کہ وہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد ایران کو ہونے والے نقصان کی تلافی کریں گے -
https://taghribnews.com/vdcjatetiuqexoz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ