تاریخ شائع کریں2018 17 July گھنٹہ 11:33
خبر کا کوڈ : 343697

فن لینڈ میں امریکی اور روسی صدر کے درمیان ملاقات

امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہوئی۔
ولادیمیرپوتن نے کہا کہ روس کوایران جوہری معاہدے سے امریکا کے دستبردارہونے پرتحفظات ہیں اس لئے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہوگیا تھا۔
فن لینڈ میں امریکی اور روسی صدر کے درمیان ملاقات
امریکی اور روسی صدور کے درمیان ملاقات فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہوئی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیرپوتن کے مابین دو گھنٹے دس منٹ تک جاری رہنے والی طویل ون آن ون ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور عالمی، علاقائی امور و تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے اختتام پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماسکونے امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت نہیں کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو روس کے خلاف تحقیقات کے بجائے ہلیری کلنٹن کے خلاف تحقیقات کرنا چاہیے۔

ٹرمپ نے اپنے ہی ملک پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا کہ روس کے حوالے سے امریکا کی پالیسی بے وقوفانہ تھی، دوسری جانب ماسکو کا کہنا ہے کہ ملاقات سے کچھ خاص توقعات تو نہیں تھی تاہم ملاقات طویل بحران کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ضرور ہو سکتی ہے۔

ولادیمیرپوتن نے کہا کہ روس کوایران جوہری معاہدے سے امریکا کے دستبردارہونے پرتحفظات ہیں اس لئے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہوگیا تھا۔

ادھرامریکی ارکان کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے اسپیکر پال رائن کو لکھے گئے اپنے خط میں ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی ہے۔ ارکان کاکہنا ہے ٹرمپ کو روس کے ساتھ صدارتی انتخاب میں مداخلت کا تنازع اٹھانا چاہیے تھا لیکن انہوں نے تنازع اٹھانے کے بجائے ہلیری کلنٹن اور ایف بی آئی کی روسی تحقیقات پر تنقید کی۔

ایوان نمائندگان کے متعدد سینیٹرز نے بھی اپنے بیانات میں ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ روس کی حمایت کرکے ملک کو خود نقصان پہنچا رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcb9fbfzrhba0p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ