تاریخ شائع کریں2018 16 July گھنٹہ 23:07
خبر کا کوڈ : 343573

امریکہ خلیج فارس میں سپاہ کی بحریہ سے خوفزدہ ہے

امریکیوں کو ایران کی سپاہ کی بحریہ کی طاقت کا اندازہ ہوگیا ہے
خلیج فارس میں سپاہ کی بحریہ کی گشت کی اسٹریٹیجی تبدیل نہیں ہوئی ہے کہا کہ خلیج فارس میں ایران اور امریکا کی بحریہ کا آمنا سامنا اس وجہ سے کم ہوگیا ہے کہ امریکی حکام کو ایران کی بحریہ کی طاقت کا بخوبی اندازہ ہوگیا ہے -
امریکہ خلیج فارس میں سپاہ کی بحریہ سے خوفزدہ ہے
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان بریگیڈیر رمضان شریف نے کہا ہے کہ امریکیوں کو ایران کی سپاہ کی بحریہ کی طاقت کا اندازہ ہوگیا ہے

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان رمضان شریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ خلیج فارس میں سپاہ کی بحریہ کی گشت کی اسٹریٹیجی تبدیل نہیں ہوئی ہے کہا کہ خلیج فارس میں ایران اور امریکا کی بحریہ کا آمنا سامنا اس وجہ سے کم ہوگیا ہے کہ امریکی حکام کو ایران کی بحریہ کی طاقت کا بخوبی اندازہ ہوگیا ہے -

بریگیڈیر رمضان شریف نے کہاکہ گذشتہ برسوں کے دوران جب سپاہ کی بحریہ خلیج فارس میں گشت کے دوران اغیار کے بحری جہازوں کو کنٹرول اور مشتبہ جہازوں کو چیک کرتی تھی بارہا ایسا ہوا ہے کہ ایران کی جنگی کشتیوں نے آبنائے ہرمز اور خلیج فارس سے گذرنے والے بحری جہازوں کوروک کر ان سے بات چیت کی ہے -

سپاہ پاسداران کےترجمان نے بتایا کہ سپاہ کی بحریہ کا امریکی بحری جہازوں سے بارہا آمنا سامنا ہوا اور اس قسم کا آخری واقعہ وہ تھا جس میں امریکی میرین فوجیوں کو سپاہ کی بحریہ کے جوانوں نے گرفتار کیا تھا اور پھر امریکا کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا -

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کے بعد امریکیوں نے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں قانون  کی پابندی کرنی شروع کردی - واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے اپنے ٹویٹر پیج پر دعوی کیا تھا کہ دوہزار اٹھارہ میں ایرانی بحریہ اور امریکی بحریہ کے ٹکراؤ کے واقعات صفر ہو گئے ہیں -
https://taghribnews.com/vdcefx8xxjh8eni.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ